Sunday, September 8, 2024

سول ملٹری تعلقات پر غیرضروری بحث نہیں ہونی چاہیے : چودھری نثار

سول ملٹری تعلقات پر غیرضروری بحث نہیں ہونی چاہیے : چودھری نثار
August 24, 2015
اسلام آباد(92نیوز)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے اعلان کیا ہے کہ اگلے چھے ماہ کفر اور قتل کے خلاف کارروائیاں نیشنل ایکشن پلان کی اولین ترجیح قرار پائی ہیں۔ فرقہ واریت پھیلانے والوں کیخلاف کارروئی کئے بغیر دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں  بلاوجہ اور غیر ضروری طور پر سول ملٹری تعلقات موضوع بحث نہیں بننے چاہیں ۔ سیکیورٹی کے معاملے پر سیاست نہ کی جائے۔ تفصیلات کےمطابق کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ کسی ملک میں سیکیورٹی پرسیاست نہیں ہوتی، نام لئے بغیر سب سے کہتا ہوں کہ سیکیورٹی معاملات کو متنازعہ نہ بنایا جائے۔ بلاوجہ اورغیر ضروری طور پر سول ملٹری تعلقات موضوع بحث نہیں بننے چاہیں کیونکہ اس کا اثر نیشنل ایکشن پلان پر پڑتا ہے۔ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعد دہشتگردی کے واقعات میں 70 فیصد کمی ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ 2006ء میں دہشت گردی کے 1444 واقعات ہوئے۔ 2010ء میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ دہشت گردی ہوئی۔ اس سال ملک میں دہشتگردی کے 2061 واقعات ہوئے۔ 2014ء میں 1040 جبکہ رواں سال 2015ء میں دہشتگردی کے صرف 345 واقعات ہوئے ہیں۔ پانچ ہزار 900 سے زائد انٹیلی جنس آپریشن ہوئے۔ نو ماہ میں 1114 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 883 دہشت گرد گرفتار ہوئے۔ کراچی اور بلوچستان میں بہتری توقع سے زیادہ ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا جب تک ضرورت ہوگی فوج شہروں میں موجود رہے گی۔ پاکستان میں داعش موجود نہیں کچھ گروپس کمپنی کی مشہوری کیلئے خود کو داعش کیساتھ منسوب کرتے ہیں۔