Friday, March 29, 2024

سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن اور رپورٹ کو کالعدم قرار دے دیا

سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن اور رپورٹ کو کالعدم قرار دے دیا
August 17, 2020

کراچی  (92 نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن اور رپورٹ کو کالعدم قرار دے دیا ،عدالت نے متعلقہ اداروں کو چینی کی قلت اور قیمتوں میں اضافے سے متعلق آزادانہ نئی تحقیقات کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن کے خلاف شوگر ملز مالکان کی درخواست پرفیصلہ سنایا ، عدالت نے شوگر انکوائری کمیشن اور انکوائری رپورٹ کو کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نےحکم دیاکہ نیب، ایف آئی اے، ایف بی آر اور دیگر ادارے چینی کی قلت سے متعلق آزادانہ اور قانون کے مطابق تحقیقات کریں۔

بیس سے زائد شوگر ملز مالکان نے شوگر انکوائری کمیشن کی تشکیل اور رپورٹ کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا ، جسٹس کے کے آغا اور جسٹس عمرسیال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے دلائل مکمل ہونے پرفیصلہ محفوظ کیا تھا۔

شوگرملز مالکان کےوکیل کاکہناتھاکہ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ دن دیہاڑے عوام کی جیب پرپانچ ارب سے زائد ڈاکہ ڈالا جارہا ہے،شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے بعد حکومت نے اپنے اداروں کو ٹھیک نہیں کیا۔کمیشن کی 253 صفحات کی رپورٹ پڑھ کر کابینہ کو بریفنگ بھی دے دی اور ایکشن کا بھی کہہ دیا گیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل پاکستان  کاشف پراچہ کاکہناتھاکہ تحقیقات شوگر ملزمالکان کے خلاف نہیں تھی ۔ چینی کی قلت کی وجوہات جاننے کے لیے کی گئی ، شوگر ملز مالکان کے خلاف کوئی براہ راست الزام نہیں ہے اور نہ ہی انکو کام سے روکا گیا ہے۔