Sunday, May 12, 2024

سندھ ہائیکورٹ نے حکومت کو ایس ایس پی شکار پور کیخلاف کارروائی سے روک دیا

سندھ ہائیکورٹ نے حکومت کو ایس ایس پی شکار پور کیخلاف کارروائی سے روک دیا
March 12, 2020
کراچی ( 92 نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کو ایس ایس پی شکارپور کیخلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روک دیا ، 17 مارچ تک انکوائری مکمل کرکے رپوٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت  کر دی ۔ ایس ایس پی شکار پور ڈاکٹر رضوان کیخلاف انکوائری کے معاملے  پر سندھ ہائیکورٹ نے انکوائری مکمل کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے اور سندھ حکومت کو کسی بھی قسم کی کارروائی سے روکنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا ڈاکٹر رضوان کیخلاف انکوائری کیلئے آئی جی سندھ کو  اعتماد میں لیا گیا تھا ؟ ، اور وہ قانونی نکتہ بتایا جائے جس کے مطابق وزیراعلیٰ انکوائری کرواسکتے ہیں ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو انکوائری کروانے کا اختیار حاصل ہے ، عدالت نے کہا اس طرح کے ہزاروں کیسز آتے ہیں، کیا ہر کیس میں اسی طرح ہوتا ہے ؟ ۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا پولیس سربراہ کے علم میں کیوں نہیں لایا گیا اور کیا نئے  آئی جی کو انکوائری سے متعلق بتایا گیا ؟۔ درخوات گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ انکوائری کسی بھی پولیس افسر کا ٹرائل کرنے کے مترادف ہے  ، اس طرح تو حکومت کسی کیخلاف بھی کارروائیاں کرتی رہے گی  جبکہ انکوائری کے پیچھے صوبائی وزیر امتیازشیخ ہی ہیں ۔ عدالت نے ڈاکٹر رضوان کے تبادلے سے متعلق ٹھیک جواب نہ ملنے پر برہمی کا اظہار بھی کیا ، جس کے بعدمحکمہ داخلہ نے بتایا کہ ایس ایس پی شکار پور کا تبادلہ سی پی او کردیا گیا ہے ۔