Friday, April 19, 2024

سندھ کے دیہی علاقے کسمپرسی کا شکار، غربت کی چکی میں پستے نفوس دادرسی کے منتظر

سندھ کے دیہی علاقے کسمپرسی کا شکار، غربت کی چکی میں پستے نفوس دادرسی کے منتظر
August 4, 2021 ویب ڈیسک

عورتوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی، نہ مردوں کو روزگار کے مواقع دستیاب، معاشی اور معاشرتی عدم استحکام عروج پر

 

سندھ (بیورو رپورٹ) سندھ کے دیہی علاقوں میں بسنے والے عوام کا کوئی پرُسانِ حال نظر نہیں آتا۔

پسماندہ علاقوں میں بسنے والی خواتین کی بات کی جائے تو نہ تو اُنہیں بنیادی حقوق حاصل ہیں اور نہ ہی غربت زدہ علاقوں میں بسنے والی محنت کش خواتین کو کوئی ایسا فورم دستیاب ہے جہاں سے وہ اپنی آواز کو بلند کر سکیں۔

ہمت، عزم اور حوصلے سے سرشار خواتین اپنی زندگی میں خوشگوار تبدیلیاں لانے کی خواہاں ہیں لیکن فرسودہ روایات کے شکنجے میں جکڑی عورتیں بے بس، لاچار اور مجبور ہیں۔ اُنہیں کسی بھی قسم کی کوئی سپورٹ حاصل نہیں۔ پسماندگی کا شکار خواتین کو اجتماعی طور پر متحرک ، منظّم اور اُن میں خوداعتمادی کی تعمیر اور معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لیے ضروری اقدامات عمل میں لائے جانے کی اشد ضرورت ہے۔

پسماندہ علاقوں کے مکینوں میں ہنر، جذبہ، صلاحیت اور قابلیت موجود، کوئی ہاتھ تھامنے والا ہی نہیں

دوسری جانب غربت زدہ علاقوں میں بسنے والے نوجوان با صلاحیت اور ہنرمند ہیں لیکن اُنکا ہاتھ تھامنے والا بھی کوئی نظر نہیں آتا۔ اُنہیں مالی معاونت اور پیشہ وارانہ امور پر تربیت فراہم کر دی جائے تو وہ ازخود اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے قابل بن سکیں گے اور آمدنی کے بہتر ذریعوں کو اپنا کر اپنی اور اپنے خاندان کی زندگیوں میں خوشگوار تبدیلیاں لا سکیں گے۔

 

ان تمام تر نامصائب حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے شفاف پروگرامز کی تشکیل عمل میں لائی جائے جو نہ صرف سندھ بلکہ پاکستان کے ہر صوبے کے دیہی عوام کو ہر ممکن سپورٹ فراہم کر سکیں۔