Sunday, September 8, 2024

سندھ پولیس کے تفتیشی ونگز کے بجٹ کا معاملہ !!! سپریم کورٹ کا آئی جی، سیکرٹری خزانہ اور محکمہ داخلہ کی رپورٹس پر پھر عدم اطمینان

سندھ پولیس کے تفتیشی ونگز کے بجٹ کا معاملہ !!! سپریم کورٹ کا آئی جی، سیکرٹری خزانہ اور محکمہ داخلہ کی رپورٹس پر پھر عدم اطمینان
August 6, 2015
کراچی (92نیوز) سپریم کورٹ نے چیف سیکرٹری سندھ سے پولیس کےلئے جاری بجٹ کی تفصیلات ایک ماہ میں طلب کرلیں۔ عدالت نے پولیس کے بجٹ اور تفتیشی ونگز کے معاملات کا جائزہ لینے کےلئے کمیٹی بھی قائم کردی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پولیس کے تفتیشی بجٹ کے حوالے سے کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت نے ایک بار پھر آئی جی سندھ ، سیکرٹری خزانہ اور محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جمع کروائی گئیں رپورٹس پر عدم اطمینان کااظہار کیا۔ جسٹس امیرہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سندھ پولیس کے بجٹ اور تبادلوں کے حوالے سے حکومت سندھ کی پالیسی سمجھ سے بالاتر ہے۔ سندھ پولیس میں بجٹ کی رقم کی تقسیم کا مربوط نظام نہیں ہے۔ پورے سال میں تفتیش کےلئے ایک پیسہ بھی نہیں دیا جاتا۔ 100افراد کے قتل کا ملزم پکڑا جاتا ہے لیکن تفتیش کےلئے رقم نہ ہونے کی وجہ سے مقدمہ اے کلاس ہوجاتا ہے۔ سندھ پولیس میں 80 فیصد سنگین مقدمات اے کلاس ہوجاتے ہیں۔ ہر دوسرے دن 6 ایس ایس پیز کا تبادلہ کردیا جاتا ہے ۔ ایک ایس پی کا ہفتے میں تین مرتبہ تبادلہ ہوا۔ سیکرٹری فنانس نے عدالت کو بتایا کہ شہر میں آپریشن اور انویسٹی گیشن کےلئے الگ الگ بجٹ جاری کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کراچی کی حد تک پولیس میں بہت کچھ غلط ہورہا ہے ۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بتادیا گیا ہے کہ پولیس افسران کے تبادلے اب نہیں کئے جائیں گے۔