Sunday, May 12, 2024

سندھ نے صوبے کا 14 کھرب سے زائد کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا

سندھ نے صوبے کا 14 کھرب سے زائد کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا
June 16, 2021

کراچی:(۹۲ نیوز) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے کا مالی سال دوہزار اکیس بائیس کے لئے 14 کھرب سے زائد کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا۔

 وزیراعلیٰ سندھ کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبے کے بجٹ کا حجم 14 کھرب 77 ارب روپے رکھا گیا ہےجس میں کوئی نیا ٹیکس تجویز نہیں کیا گیا۔

ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 20فیصد اضافے کی تجویز، کم سے کم اجرت 25 ہزار روپے اور پنشن میں دس  فیصد اضافے کا اعلان کردیا۔ جبکہ تعلیم کیلئے 277.5بلین روپے مختص کرنے تجویز ہے۔ کراچی کے لیے 8ارب روپے کے میگا پراجیکٹس سمیت سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مجموعی طور پر 109ارب روپے مختص کیے ہیں۔

مراد علی شاہ نے بجٹ اجلاس سے خطاب میں کہا ملازمین کی بنیادی تنخواہ 20فیصد اضافے کی تجویز ہے۔مزدووں کی کم سے کم اجرت 25 ہزار روپے مقرر کرنے اور پنشن میں دس فیصد  اضافے کا اعلان کردیا۔

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے بتایا کہ تعلیم  کیلئے 277.5بلین روپے مختص کرنے تجویز  ہے سندھ حکومت  نے کسانوں  کیلئے ایک ارب روپے کی سبسٹڈٰی اورسیکریٹریٹ ملازمین کے لئے ہیلتھ انشورنس شروع کرنے کا بھی اعلان کردیا۔

 وزیراعلیٰ سندھ کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا کہ صحت کی خدمات کیلئے بجٹ میں 29.5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے،  172.08ارب روپے رکھےگئےہیں جبکہ وبائی امراض کا مقابلہ کرنےکیلئے24.73 ارب مختص کئےہیں، جس میں ہیلتھ رسک الاؤنس بھی شامل ہے۔

 سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کراچی کے لیے 8ارب روپے کے میگا پراجیکٹس سمیت سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مجموعی طور پر 109ارب روپے مختص کیے ہیں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت حکومت کراچی میں 39 ارب 62 کروڑ روپے کے  منصوبے تعمیرکریگی۔

دوسری  جانب مراد علی شاہ  کی بجٹ تقریر کے دوران  اپوزیشن سندھ  کو اپنے گھیرے میں لے لیا   ایوان میں مسلسل نعرے بازی  ، باجے بجانے  پر  پی پی پی رکن شرجیل  میمن  پی ٹی آئی ارکین پر چڑھ دوڑے تاہم  کچھ ارکان نے بیچ بچاؤ کرایا۔

 ایوان میں اپوزیشن نے  ناصر حسین شاہ کو سی ایم بناؤ کے نعرے بھی لگائے تاہم سی ایم نے خطاب جاری  رکھا اپوزیشن پر طنز کیے  اور بجٹ تقریر  کے  اختتام پر جئے بھٹو کا نعرہ  لگایا  جس کے بعد اجلاس جمعے تک ملتوی کردیا گیا۔