Saturday, May 11, 2024

سندھ میں پیپلزپارٹی کے 12 سالہ اقتدار کے باوجود اسکولوں کی ابتر حالت درست نہ ہو سکی

سندھ میں پیپلزپارٹی کے 12 سالہ اقتدار کے باوجود اسکولوں کی ابتر حالت درست نہ ہو سکی
November 17, 2020

کراچی (92 نیوز ) سندھ میں پیپلزپارٹی کے مسلسل اقتدار کو12  سال ہو گئے ،  معیار تعلیم بہتر ہوا  نہ اسکولوں کی ابتر حالت درست ہوسکی۔ دنیا جدید ٹیکنالوجی سےہم آہنگ کراچی کے سرکاری اسکول میں فرنیچر جیسی بنیادی ضرورت بھی ناپید ہے ۔

دنیا ستاروں پرکمند ڈال رہی ہے اورہمارے طلبہ حصول علم کیلئے  انتہائی بنیادی ضرورتوں کے لئے سرگرداں ہیں ، کراچی کےضلع ملیر میں علی محمد لاشاری گوٹھ کا یہ اسکول بھی حکمرانوں اور محکمہ تعلیم کی عدم توجہی کی داستان سنارہا ہے۔

چھ کمروں کے گورنمنٹ پرائمری اسکول کی عمارت کی حالت یہ ہےکہ دو کلاس رومز مکمل تباہ دیگردو کمرے بھی خستہ حال ہیں ، ضلع ملیر کے اس پرائمری اسکول میں  کثیر تعداد میں

طلبہ زیرتعلیم ہیں،مگر بیٹھنے کیلئے کسی کے پاس ڈیسک نہیں، بجلی پانی واش روم کا تو سوچنا بھی محال ہے۔

اساتذہ اور طلبہ کا فروغ علم کا جذبہ قابل قدر ہے کہ مشکلات کے باوجود تدریسی عمل جاری رکھے ہوئےہیں ۔ 1991 میں تعمیر ہونے والے اس اسکول کے لئے دوہزار آٹھ میں دومزید کمرےتعمیر ہوئے مگرگزشتہ کئی سالوں سے فرنیچر نہیں دیا گیا۔

علاقہ مکینوں کے مطابق وہ اسکول کی ابترحالت کی داستان ہر جیالے رہنما کو سناچکے مگرشنوائی نہیں ہوئی۔

سالانہ اربوں روپے کا ترقیاتی بجٹ ہونے اور طرز حکمرانی پربلند وبانگ دعووں کےباوجود اگر تعلیم جیسے اہم شعبے کی حالت یہ ہےتو دیگر شعبوں کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔