Friday, March 29, 2024

سندھ طاس معاہدہ میں ترمیم کیلئے بھارتی خفیہ اداروں کی لابنگ کا انکشاف

سندھ طاس معاہدہ میں ترمیم کیلئے بھارتی خفیہ اداروں کی لابنگ کا انکشاف
January 10, 2017

اسلام آباد (92نیوز) بھارت کا مکروہ چہرہ پھر بے نقاب ہو گیا۔ سندھ طاس معاہدے میں ترمیم کے لئے بھارتی خفیہ اداروں نے عالمی اداروں کو استعمال کیا جنہوں نے صوبوں میں پانی کا تنازع کھڑا کرنے کی کوشش کی۔ چیف انجینئر محکمہ آبپاشی پنجاب نے سارا بھانڈا پھوڑ دیا۔

تفصیلات کے مطابق شاطرانہ چالیں چلنے والی مودی سرکار کی ایک اور چال، پاکستان کو صحرا بنانے کے لئے خفیہ سازش کا جال بچھایا۔ بھارت سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے اور پاکستان آنے والے پانی کو روکنے کی براہ راست کوشش میں تو کامیاب نہ ہو سکا لیکن اب اس کے خفیہ اداروں نے سندھ طاس معاہدے میں ترمیم کے لئے لابنگ شروع کردی۔

دشمن نے اس بار سازش ذرا ٹیکنیکل انداز میں چلی۔ عالمی اداروں کو فنڈنگ کی اور پاکستان میں رائے ہموار کرنے کے لئے متعلقہ اداروں سے مذاکرات کا دور شروع کیا۔ اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کے حکام کو عالیشان ہوٹلوں میں رہائش اور ٹی اے ڈی اے کے نام پر لبھایا گیا۔

سازش کا پردہ اس وقت چاک ہوا جب ایسا ہی ایک اجلاس لاہور میں بلایا گیا جس کے بعد چیف انجینئر آبپاشی پنجاب نے سیکرٹری وزارت پانی و بجلی کو خط لکھ دیا جس میں انہوں نے کہاکہ عالمی ادارے 1991ء میں کئے گئے سندھ طاس معاہدے میں ترمیم کے لئے ہاتھ پیر مار رہے ہیں۔ اربوں روپے بھی پھینکے جارہے ہیں۔

معاہدے میں ترمیم کے لئے صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کو تنازع کی شکل دی جارہی ہے۔ چیف انجینئر نے اس خوفناک سازش سے بچنے کے لئے وزارت کو سفارش کی ہے کہ ایسے اداروں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے اور تمام معاملات کی تحقیقات کرکے ایسے تمام اداروں پر پابندی لگا دی جائے۔