Friday, March 29, 2024

سندھ حکومت کا راشن کی تقسیم کیلئے ٹائیگر فورس کو شامل نہ کرنے کا فیصلہ

سندھ حکومت کا راشن کی تقسیم کیلئے ٹائیگر فورس کو شامل نہ کرنے کا فیصلہ
April 19, 2020
کراچی (92 نیوز) سندھ حکومت نے ٹائیگر فورس کو ریلیف سرگرمیوں اور راشن کی تقسیم میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ کورونا وائرس اور لاک ڈاون سے متاثرہ شہریوں کی مدد اور ریلیف آپریشن پر پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی سرکار آمنے سامنے آ گئے۔ ٹائیگر فورس کام شروع کرنےسے پہلے ہی متنازعہ قرار دے دیا گیا۔ سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کے ٹائیگر فورس رضاکاروں کو راشن کی تقسیم اور دیگر ریلیف سرگرمیوں میں شامل کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ غریبوں  کی مدد کرنی ہے کسی فورس کی ضرورت نہیں۔ صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے کہا وفاقی حکومت نے ٹائیگر فورس کو ریلیف آپریشن میں شامل کرنے کیلئے خط لکھا تھا۔ ٹائیگر فورس سیاسی ہے، ریلیف آپریشن میں شامل نہیں کر سکتے۔ فردوس شمیم نقوی نے جواب دیا کہ سندھ حکومت کورونا کے معاملے کو سیاسی رنگ دے رہی ہے۔ بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام بھی تو سیاسی ہی تھا۔ وزیراعظم ہاوس کی جانب سے تیرہ اپریل کو لکھے گئے مراسلے پر چیف سیکریٹری سندھ نے بھی ڈپٹی کمشنرز کو احکامات دئیے تھے اور ٹائیگر فورس رضاکاروں کو یوسی سطح پر شامل کرنے کی تجویز دی تھی۔ پی ٹی آئی نے ٹائیگرفورس کی سندھ میں رضاکارانہ خدمات نہ لینے کے فیصلے کو خلاف توقع اور غیر موزوں قرار دیا۔ معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا ہے موجودہ حالات میں سندھ حکومت سے ایسے ہی فیصلے کی توقع تھی۔ یقین دلاتے ہیں ٹائیگر فورس سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر کام کرے گی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی گئی ٹائیگر فورس میں سندھ سے ایک لاکھ سے زائد مردوخواتین نے رجسٹریشن کرائی ہے تاہم صوبائی حکومت کے انکار کے بعد اب ٹائیگر فورس سندھ میں بے معنی ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔