Friday, March 29, 2024

سندھ حکومت نے ایک بار پھر سرکلر ریلوے منصوبے کی بحالی کی مخالفت کر دی

سندھ حکومت نے ایک بار پھر سرکلر ریلوے منصوبے کی بحالی کی مخالفت کر دی
August 9, 2019
 کراچی (92 نیوز) سندھ حکومت نے ایک بار پھر سرکلر ریلوے منصوبے کی بحالی کی مخالفت کردی  اور کہا پرانی سرکلر ریلوے بحال کرنے کے قابل نہیں ۔ ایسا ہوا تو شہر چاک ہو جائے گا مئیر اختیارات اور کراچی کی ابتر صورتحال کی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت ہوئی۔ وزیر اعلی سندھ نے منصوبوں سے متعلق تفصیلی سمری عدالت میں پیش کر دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پرانی سرکلر ریلوے بحال کرنے قابل عمل نہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سی پیک منصوبے کے تحت نئی سرکلر ریلوے بنائی جائے گی۔ بسوں کے دیگر منصوبوں کو سرکلر ریلوے سے جوڑ دیا جائے گا۔ ٹرم اور سرکلر ریلوے سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔ سندھ حکومت کی رپورٹ پر جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں اجلاس بھی ہوا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان، وفاقی سیکرٹری خزانہ اور پلاننگ کو طلب کر لیا اور کہا کہ بتایا جائے صوبائی اور وفاقی حکومت کے منصوبوں کو ملکر کیسے پایا تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ آلہ دین سے متصل عمارت کی تعمیرکے معاملے کی بھی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے رپورٹ پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ رپورٹ چیئرمین نیب سے مانگی مگر ایک تفتیشی افسر رپورٹ دے رہا ہے۔  نیب والے بھی ان سے مل گئے ہیں، غیر قانونی الاٹمنٹ پر نیب بھی جھوٹی رپورٹ دے رہا ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کتنے قطری پیدا ہوں گے، ملک چلانے کے لیے۔ کتنے قطریوں کو زمین دی گئی ہے۔ ایسا مت کریں، ملک کس حال پر پہنچ گیا۔ عدالت نے نیب رپورٹ مسترد کر دی اور دو ہفتوں میں نئی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ کے الیکڑک اور شہری حکومت کے مابین بجلی کے بلوں کی ادائیگی کا تنازعہ کی بھی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سندھ حکومت کو دو ہفتوں میں تنازعہ حتمی طے کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ بہتر ہے سندھ حکومت اور فریقین خود فیصلہ کر لیں۔ اگر فریقین فیصلہ نہ کر پائے تو عدالت خود معائنہ کرکے فیصلہ جاری کر دے گی۔