Thursday, May 9, 2024

سندھ حکومت آج عزیر بلوچ، نثارمورائی، سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹس جاری کریگی

سندھ حکومت آج عزیر بلوچ، نثارمورائی، سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹس جاری کریگی
July 6, 2020

کراچی ( 92 نیوز) سندھ حکومت آج عزیر بلوچ،نثارمورائی،سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹس باضابطہ جاری کریگی، ادھرسانحہ بلدیہ  کی جے آئی ٹی کی 37 صفحات کی پر مشتمل رپورٹ 92 نیوز نے حاصل کر لی۔

رپورٹ کے مطابق سانحہ میں حماد صدیقی، رحمٰن بھولا اور زبیر چریا کا ہاتھ تھا،فیکٹری کو بیس کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر آگ لگائی گئی، سانحہ بلدیہ فیکٹری منظم منصوبہ بندی کے تحت دہشتگردی کا واقعہ تھا ، پاکستان کے نائن الیون سانحہ بلدیہ میں 259افراد کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔

37 صفحات پر مشتمل جے آئی ٹی  رپورٹ کے مطابق واقعہ حادثہ نہیں دہشتگردی تھا ، ایم کیوایم کے حماد صدیقی اور رحمان بھولا نے  کے ٹی سی کے نام پر 20 کروڑ روپے بھتہ مانگا اور  نہ دینے پر فیکٹری کو آگ لگادی  گئی۔

جے آئی ٹی نے واقعے کی تحقیقات میں پولیس کے  کردارپر بھی کڑی تنقید کی۔ کہا گیا کہ مقدمہ اور تحقیقات میں ملزمان کو جان بوجھ کر فائدہ پہنچانے  کی کوشش کی گئی ، دہشتگردانہ کارروائی کو ایف آئی آر میں پہلے قتل کہاگیا پھرحادثہ قراردےدیاگیاجبکہ ابتدائی  تحقیقات کے دوران ایف آئی آر یا تفتیش میں کہیں  بھتے کا ذکر نہیں کیاگیا۔

جےآئی ٹی نے گزشتہ ایف آئی آرواپس لینے اور دہشتگردی کی دفعات کےتحت نئی ایف آئی آردرج  کرنے اور رحمان بھولا، حماد صدیقی،زبیر چریا عمرحسن قادری،ڈاکٹرعبدالستار،علی حسن قادری،اقبال ادیب خانم  اورچارنامعلوم افرادکو ایف آئی آر میں نامزد کرنےکی سفارش

 کی۔

جے آئی ٹی نے مقدمے کے مفرورملزمان کو بیرون ملک سےواپس لانے ، تمام ملزمان کےپاسپورٹ منسوخ کرکے  نام ای سی ایل میں ڈالنےاور  فیکٹری مالکان سےبھتہ کے عوض خریدا گیا حیدرآباد کا ایک ہزار گزکا بنگلہ واپس مالکان  کودینے کی سفارش بھی کی۔

جے آئی ٹی نے  مستقبل میں ایسےواقعات میں تفتیش کی خامیوں کو دور کرنے کےلیے پولیس میں اصلاحات کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔