Friday, April 19, 2024

سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں چیف سکیرٹری ،ڈی جی رینجرز سمیت قانون نافذکرنے والے اداروں کے سربراہوں کی بریفنگ

سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں چیف سکیرٹری ،ڈی جی رینجرز سمیت قانون نافذکرنے والے اداروں کے سربراہوں کی بریفنگ
July 12, 2015
کراچی(92نیوز)سندھ کی صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں چیف سیکریٹری، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہوں نے بریفنگ دی،اجلاس میں کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ  کیا گیا ،،اجلاس میں امن و امان اور کرپشن سمیت کئی امور سے متعلق بات کی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق  صوبائی ایپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت میں ہوا گورنر، کورکمانڈر ، ڈی جی رینجرز ، آئی جی سندھ، چیف سیکرٹری اور صوبائی وزراء شریک ہوئے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے بتایا کہ سندھ پولیس میں افسران کی تقرریاں میرٹ پر کی جارہی ہیں اور سانحہ صفورا کی تفتیش پر مامور بعض ہٹائے گئے افسران کو بھی دوبارہ تعینات کر دیا گیا ہے۔ چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ایپیکس کمیٹی کے 80 فیصد فیصلوں پر عملدرآمد ہو چکا ہے اور مدارس کی رجسٹریشن محکمہ داخلہ کو دیئے جانے سے متعلق قانون سازی جاری ہے۔ ڈی جی رینجرز نے بھی قیام امن کے لیے رینجرز کے اقدامات سے آگاہ کیا، انہوں نے کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے اور بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ 48 مدارس کی فنڈنگ اور انکے دہشت گردوں سے روابط کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ رواں سال غیر قانونی طور پر مقیم 2100 افغان باشندوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ آئی جی سندھ نے مزید بتایا کہ پولیس مقابلوں میں اس سال 136 دہشتگرد، 248 ڈاکو اور اغوا برائے تاوان کے 2 ملزم ہلاک کیئے گئے۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات نے کرپشن سے متعلق کارروائیوں پر بریفنگ دیتے ہوئے  بتایا کہ محکمہ تعلیم میں بدعنوانیوں سے متعلق ایک میگا اسکینڈل پکڑا گیا ہے،شاہد حیات کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نیب کی بھی معاونت کر رہی ہے اور انٹرنیٹ کے ذریعے بھتہ وصولی کی شکایات پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔