Thursday, March 28, 2024

سمجھوتہ ایکسرپس کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا

سمجھوتہ ایکسرپس کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا
March 29, 2019

 نیو دہلی (92 نیوز) سمجھوتا ایکسپرپس دھماکا کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا بھارتی جج نے کیس کو خراب کرنے کا ذمہ دار نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کو قرار دے دیا۔

 سمجھوتا ایکسپریس دھماکا کیس میں بھارت کے نیشنل انوسٹی گیشن کورٹ کے جج نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ جج جگدیپ سنگھ کے مطابق انھوں نے انتہائی تکلیف اور غم میں یہ فیصلہ لکھا کیونکہ دہشت گردی واقعہ کے ملزمان کو بغیر سزا کے چھوڑا جارہا ہے۔

 تفصیلی فیصلے کے مطابق این آئی اے کی تحقیقات میں بہت زیادہ خامیاں تھیں۔ اسی وجہ سے دہشت گردی کا یہ مقدمہ منطقی انجام کو نہیں پہنچا۔ اہم ترین شواہد کو عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا ، نہ ہی متعدد عینی شاہدین سے تفتیش کی۔

 فیصلے میں جج جگدیپ سنگھ لکھتے ہیں کہ سمجھوتا ایکسپرپس کیس میں کوئی ثبوت ایسا پیش نہیں کیا گیا جس سے ملزمان کو سزا دی جاسکے۔ این آئی اے نے ملزمان کی سمجھوتا ایکسپرپس اڑانے کی منصوبہ بندی کی میٹنگ تک کے ثبوت نہیں دئیے۔ اہم ترین گواہ ڈاکٹر رام پرتاپ سنگھ سے بھی تفتیش کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

 فیصلے کے مطابق متعدد عینی شاہدین کو گواہی نہ دینے کیلئے ڈرایا بھی گیا۔ 299 گواہوں میں سے 244 پیش ہی نہیں ہوئے۔ 54 نے عدالت کے سامنے اقرار کیا کہ ان پر بیان بدلنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا تھا۔

اٹھارہ فروری دو ہزار سات میں ہونے والے سمجھوتاایکسپریس دھماکے میں 43 پاکستانیوں سمیت اڑسٹھ افراد مارے گئے تھے۔ واقعے میں امیت چوہان، راما چندرا کال سانگرا اور سندیپ ڈانگے کو ملزم قرار دیا گیا جبکہ سنیل جوشی کو این آئی اے نے دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ قراردیا تھا جسے دسمبر دو ہزار سات میں قتل کر دیا گیا تھا۔