Wednesday, April 24, 2024

سعودی عرب کے مزید تین شہروں میں کرفیو کا دورانیہ بڑھا دیاگیا

سعودی عرب کے مزید تین شہروں میں کرفیو کا دورانیہ بڑھا دیاگیا
April 3, 2020

ریاض ( 92 نیوز) سعودی عرب میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے بعد مزید تین شہروں طائف، دمام اور القطیف کرفیو کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ۔

سعودی عرب  نے  کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرتے ہوئے ملک کے تین مزید شہروں میں کرفیو کے اوقات میں اضافہ کر دیا گیا ہے، جو آج دوپہر تین بجے سے نافذ العمل ہو چکا ہے ۔

 وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ ’دمام شہر اور طائف اور القطیف میں کرفیو کے اوقات سہ پہر تین بجے سے شروع ہوں گے جو تاحکم ثانی جاری رہیں گے۔

اس سےپہلے ان علاقوں میں کرفیو کے اوقات شام سات سے صبح چھ بجے تک تھے۔ وزارت داخلہ کےمطابق  وہ ادارے اور کارکن جو کرفیو کی پابندی سے مستثنیٰ ہیں حسب سابق اپنی ذمہ داریاں اسی طرح ادا کرتے رہیں گے۔

آج مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں نماز جمعہ ادا کی گئیں جن میں مقامی افرادیا زائرین کو شرکت کی اجازت نہیں تھی۔

مسجد الحرام میں خطبہ جمعہ شیخ بندر بلیلا نے پڑھا  اور دو درجن کے قریب مقتدیوں نے انکی اقتدا میں نماز جمعہ بھی ادا کی ، نماز جمعہ ادا کرنے والوں میں بیت اللہ شریف اور مسجد الحرام میں مختلف خدمات سرانجام دینے والے عملے کے افراد  اور سکیورٹی اسٹاف شامل تھا۔

مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں شیخ حسن خشوگی نے جمعہ کی اذان دی جبکہ شیخ ثوبیتی نے جمعہ کا خطبہ ادا کیا اور نماز  پڑھائی۔  کورونا وائرس کی وجہ سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں کرفیو لگا ہوا ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ادھر  سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی صدر ٹرمپ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں تیل کی گرتی قیمتوں میں استحکام کے حوالے سے بات چیت کی۔سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں رہنماؤں کے مابین گفتگو کے دوران باہمی دلچسپی کے متعدد امور زیر بحث آئے۔ خصوصا عالمی تیل منڈی کے حالات پر گفتگو کی گئی۔

صدر ٹرمپ اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ٹیلیفونک مذاکرات کے بعد پٹرول کے نرخوں میں 30 فیصد سے زیادہ اضافہ ہو گیا- بحر الشماال کا ایک بیرل تیل 36.29 ڈالر تک پہنچ گیا۔

اس سے قبل 30.82 ڈالر میں فروخت ہو رہا تھا ،25 فیصد کا اضافہ ہوا- مغربی ٹیکساس کا ایک بیرل تیل 27.39 ڈالر میں فروخت ہوا۔ اس کی قیمت میں 25.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں روس اور سعودی عرب کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے۔ انہیں یقین ہے کہ دونوں ملک آٖپس میں جاری تیل نرخوں کے معاملات طے کرلیں گے جس سے تیل پیداوار میں کمی ہو گی اور نرخ بہتر ہوں گے۔

روسی صدر نے اس سے قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ تیل پیدا کرنے اور تیل خریدنے والے ممالک کو عالمی تیل منڈی کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے حل نکالنا ہو گا۔