Friday, May 17, 2024

سعودی عرب میں ملازمت کا نیا قانون آج سے نافذ، کفالت کا نظام تبدیل ہوجائیگا

سعودی عرب میں ملازمت کا نیا قانون آج سے نافذ، کفالت کا نظام تبدیل ہوجائیگا
March 14, 2021

ریاض (92 نیوز) سعودی عرب میں ملازمت کا نیا قانون آج سے نافذ ہوگا، جس کے بعد کفالت کا نظام تبدیل ہو جائے گا۔ مملکت میں اس وقت کم وبیش 8.44 ملین غیر ملکی کام کر رہے ہیں جو براہ راست نئے قانون سے مستفید ہوں گے۔

سعودی عرب میں ملازمت کا نیا قانون آج سے نافذالعمل ہوگا جس کے بعد کفالت کا نظام تبدیل ہو جائے گا۔ مملکت میں اس وقت کم وبیش 8.44 ملین غیر ملکی کام کر رہے ہیں جو براہ راست نئے قانون سے مستفید ہوں گے۔

سعودی وزارت محنت کی جانب سے جاری قانون کے نفاذ کے بعدسعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کومختلف سہولتیں دی جائیں گی جن میں ملازمت کی تبدیلی کا اختیار بھی شامل ہے۔

نئے قانون میں غیر ملکی کارکن کو ایک کمپنی سے دوسری کمپنی کے یہاں ملازمت کی اجازت کےلیے شرائط مقرر کی گئی ہیں۔غیر ملکی کارکن پہلے آجر کے یہاں سے دوسرے آجر کے ہاں ملازمت کا مجاز ہے بشرطیکہ نیا آجر ملازمت دینے کے لیے تیار ہو۔ غیر ملکی کارکن موجودہ آجر کی منظوری کے بغیر ملازمت کا مصدقہ معاہدہ ختم ہونے پر دوسرے آجر کے پاس ملازمت کا حق دار ہوگا۔

ملازمت کا نیا نظام سہ نکاتی ہے اور اس کے چار بڑے مقاصد ہیں۔ اس میں آجر اور اجیر کے حقوق کا تحفظ، لیبر مارکیٹ میں لچکدار ماحول پیدا کرنا، لیبر مارکیٹ کو مزید پر کشش بنانا اور آجر اور اجیر کے تعلقات کے سلسلے میں ملازمت کے معاہدے کی اہمیت کو منوانا اور اسے مزید مضبوط بنانا شامل ہے۔

وزارت افرادی قوت لیبر مارکیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کو مد نظر رکھ کر نئے قوانین و ضوابط تیار کر رہی ہے۔محنتانوں کا تحفظ، ملازمت کے معاہدوں کی توثیق اور پیشہ وارانہ صحت وسلامتی کا فروغ اسی کا حصہ ہے۔ یہ لیبر مارکیٹ کو جدید بنانے کی طرف قدم ہے۔