Friday, April 26, 2024

سعودی صحافی جمال خشوگی کی گمشدگی کی پہلی سلجھنے کی بجائے مزید الجھنے لگی

سعودی صحافی جمال خشوگی کی گمشدگی کی پہلی سلجھنے کی بجائے مزید الجھنے لگی
October 17, 2018
استنبول ( 92 نیوز) سعودی صحافی جمال خشوگی کی گمشدگی یا مبینہ قتل کی پہیلی سلجھنے کے بجائے مزید الجھتی جا رہی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے دھمکی دی ، سعودی عرب کا ردعمل آیا تو ٹرمپ نے یوٹرن لے لیا، اب کہتے ہیں حقائق معلوم کئے بغیر سعودی عرب کو قصوروار ٹھہرانا ٹھیک نہیں۔ دوسری جانب عالمی میڈیا کے مطابق خشوگی کے قتل میں ولی عہد محمد بن سلمان کے قریبی افراد شامل ہیں۔ سعودی صحافی جمال خشوگی کے ساتھ کیا ہوا، وہ زندہ ہیں یا قتل کردئیے گے ، عالمی میڈیا پر ملین ڈالر سوال بن چکا ہے ۔میڈیا ہرروز نئی نئی تحقیق اور تجزیے دے رہاہے ۔امریکہ،سعودی عرب اور ترکی تحقیقات کررہے ہیں مگرکوئی سرا ہاتھ نہیں آرہا۔ ترک حکومت اور میڈیا یہ کہہ رہاہے کہ  جمال خشوگی کو استبول میں سعودی سفارتخانے میں قتل کیا جاچکا ہے جبکہ سعودی حکومت اس کی سختی سے تردید کررہی ہے۔اس معاملے میں امریکہ کا موقف ہر گزرتے دن کے ساتھ بدل رہاہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے خشوگی کے قتل میں ملوث حکام کو سخت سزا دینے کی بات کی،جب ان کی سعودی ولی عہد سے بات ہوئی تو انہوں نے اپنا موقف یکسر تبدیل کرلیا،اب وہ کہتے ہیں کہ محمد بن سلمان نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی ہےلہذا بغیر ثبوت کے سعوی حکومت پر الزام درست نہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ہنگامی دورے پرسعودی عرب پہنچے او ر شاہ سلمان سے ملاقات کی اور رات کو ہی ترکی چلے گے جہاں انہوں نے ترک صدر سے ملاقات کی۔مائیک پومپیو کی ملاقاتوں کی کوئی بات ابھی تک میڈیا پر نہیں آئی۔ دوسری جانب ترک حکام نے پہلے استبول میں سعودی سفارتخانے کی تلاشی لی پھر سعودی قونصل جنرل کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن ترک حکام کی جانب سے بھی ابھی تک کوئی واضح چیز منظر عام پر نہیں آئی۔