سعودی آئل ریفائنری پر حملے میں ایران براہ راست ملوث ہے: مائیک پومپیو
واشنگٹن (92 نیوز) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سعودی آئل ریفائنری آرامکو پر ڈرون حملوں کا ذمہ دار ایران کو قرار دیدیا۔
اپنی ٹوئٹ میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے یہ ماننے سے انکار کر دیا ہے کہ ڈرون حملے حوثی باغیوں نے کئے تھے۔
مائیک پومپیو نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ سعودی عرب پر 100 کے قریب ڈرون حملوں میں ایران ملوث ہے جب کہ ایران کے صدر اور وزیر خارجہ ایسا ظاہر کر رہے ہیں کہ وہ سفارتکاری میں مصروف ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ ایران کے حملوں کی سر عام اور واضح مذمت کی جائے۔ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا اپنے شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ انرجی مارکیٹ کو آئل فراہم کیا جا رہا ہے جب کہ اس جارحیت کا ذمہ دار ایران ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شدت پسندی کو ہوا دیکھنے کے خاتمے کی تمام تر کوششوں کے باوجود ایران نے دنیا کو آئل سپلائی کرنے والی ریفائنری پر پے درپے حملے کیے، ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ حملے یمن سے کئے گئے ہوں۔Tehran is behind nearly 100 attacks on Saudi Arabia while Rouhani and Zarif pretend to engage in diplomacy. Amid all the calls for de-escalation, Iran has now launched an unprecedented attack on the world’s energy supply. There is no evidence the attacks came from Yemen.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) September 14, 2019
دو روز قبل سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل ریفائنری آرامکو کی دو آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کے باعث ریفائنری میں بڑے پیمانے پر آگ لگ گئی تھی۔ یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی سرکاری آئل ریفائنری پر ڈرون حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔We call on all nations to publicly and unequivocally condemn Iran’s attacks. The United States will work with our partners and allies to ensure that energy markets remain well supplied and Iran is held accountable for its aggression
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) September 14, 2019