Friday, April 26, 2024

سری لنکن شہری کا بہیمانہ قتل، 13 مرکزی ملزموں سمیت 120 سے زائد افراد گرفتار

سری لنکن شہری کا بہیمانہ قتل، 13 مرکزی ملزموں سمیت 120 سے زائد افراد گرفتار
December 4, 2021 ویب ڈیسک

لاہور (92 نیوز) سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے بہیمانہ قتل میں ملوث 13 مرکزی ملزموں سمیت 120 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ 

سیالکوٹ واقعہ کا اصل ذمہ دار اشتعال انگیزی شروع کرنے والا صبور بٹ اور تشدد کا مرکزی ملزم عمران گرفتار ہوگئے۔ تشدد کا مرتکب راحیل عرف چھوٹا، عبدالرحمان، شعیب عرف گونگا، شاہ زیب،عثمان بھی پکڑا گیا۔ لاش کو گھسیٹنے والا مرکزی ملزم احتشام بھی گرفتار ہوگیا۔

پولیس نے 13 ملزمان کی سی سی ٹی وی سے لی گئی تصاویر جاری کیں، سانحہ میں ملوث ایک اور مرکزی ملزم طلحہ وزیرآباد سے پکڑا گیا۔ جو پہلے سے زیرحراست ملزموں فرحان ادریس اور عثمان رشید کا ساتھی ہے، طلحہ نے بھی ہجوم کو اشتعال دلانے اور مقتول پریانتھا کمارا کو جلانے سے متعلق اعترافی بیان دیا تھا۔ پولیس نے مجموعی طور پر 900 نامعلوم افراد کو مقدمے میں نامزد کیا ہے۔ پولیس کو اطلاع اور جائے وقوعہ پر پہنچنے سے متعلق بھی متضاد آرا سامنے آئی ہیں۔

فیکٹری مالک شہباز بھٹی کا کہنا ہے اس نے تقریبا دن پونے گیارہ بجے پولیس کو اطلاع دے دی تھی جبکہ ایف آئی آر کے مطابق پولیس کو اطلاع 11 بج کر 28منٹ پر ملی اور اہلکار 11 بج کر 45 منٹ پر موقع پر پہنچ گئے، اس وقت 8 سے 9 سو افراد لاش کو گھسیٹ کر آگ لگا رہے تھے۔

فیکٹری مالک کے مطابق سری لنکا سے تعلق رکھنے والا پروڈکشن مینجر پریانتھا 10 سال سے اس کا ملازم تھا، کبھی اس کے حوالے سے کوئی شکایت نہیں ملی تھی۔

ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کہتے ہیں 160 کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری کیلئے کارروائی جاری ہے۔

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کا کہنا ہے گیارہ بجکر پانچ منٹ پر پریانتھا کی ہلاکت ہوچکی تھی، پولیس کو واقعے کی اطلاع گیارہ بجکر اٹھائیس منٹ پر ملی۔

فیکٹری مالک اعجاز بھٹی اور فیکٹری کے جنرل مینجر سے بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔