Friday, April 19, 2024

سرکاری اور نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کے حصول میں مشکلات

سرکاری اور نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کے حصول میں مشکلات
June 15, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) کورونا وائرس کے مرض کے علاوہ دیگر بیماریوں کے مریض بھی وینٹیلیٹرز کیلئے رلنے لگے ، کراچی میں گریڈ 22 کا افسر وینٹیلیٹر نہ ملنے پر جان کی بازی ہار گیا ، مردان میں بھی روڈ حادثے کے مریض کو وینٹیلیٹر کیلئے اسلام آباد ایک نجی اسپتال کو لاکھوں ادا کرنے پڑے۔

وینٹیلیٹرز کا حصول اب خواب بننے لگا  اور ایمرجنسی مریضوں کو سرکاری اور نجی اسپتالوں میں وینٹیلیٹرز کے حصول میں مشکلات ہیں ۔ صوابی روڈ پر دو روز قبل عبدالوزیر آفریدی نامی شخص کا روڈ ایکسڈنٹ ہوا، مریض کو پہلے مردان کے پرائیوٹ اور بعد میں اسلام آباد کے بھی کسی سرکاری اسپتال میں وینٹیلیٹر نہ مل سکا تاہم، ایک بڑے پرائیوٹ اسپتال میں لاکھوں روپے کے عوض وینٹیلیٹر ملنے میں کامیابی ہوئی۔

ڈی جی ٹرانزٹ ٹریڈ زاہد کھوکھر بھی کراچی میں وینٹیلیٹر نہ ملنے کے باعث کورونا سے جان کی بازی ہار گئے، زاہد کھوکھر کی کچھ عرصہ قبل گریڈ 22 میں ترقی ہوئی تھی اور ان کا اسلاآباد سے کراچی تبادلہ ہوگیا تھا، وہ ممبر کسٹمز اور ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس بھی رہ چکے تھے۔

تمام حقائق  کے باوجود وزارت صحت کی رپورٹ سب اچھا کا بتا رہی ہے جس کے مطابق ملک بھر میں 2934 وینٹیلیٹر موجود ہیں جن میں سے 1474 وینٹیلیٹر کورونا کے علاوہ دیگر مریضوں کے لیے ہیں ۔