Friday, April 26, 2024

سرکاری اسپتالوں کے آئی سی یو بھر گئے ، گھروں میں استعمال ہونیوالے آکسیجن سلنڈر بھی نایاب

سرکاری اسپتالوں کے آئی سی یو بھر گئے ، گھروں میں استعمال ہونیوالے آکسیجن سلنڈر بھی نایاب
June 21, 2020

لاہور ( 92 نیوز) لاہور کے سرکاری اسپتالوں کے آئی سی یو بھر گئے، گھروں میں استعمال ہونے والے آکسیجن سلنڈر بھی نایاب ہوگئے، مانگ بڑھنے پر دکاندار منہ مانگے دام وصول کرنے لگے ۔ اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ نے ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی، آکسیجن سلنڈرز اور دیگر اشیاء کی ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری پر پابندی ہوگی۔

کورونا وبا کے پیش نظر سانس کی بیماری کی شکایتیں بڑھنے لگیں ، اسپتالوں کے آئی سی یو میں آکوپنسی ریٹ چھیاسی اعشاریہ سے بھی تجاوز کر گیا،شہریوں نے گھروں میں اکسیجن سلنڈر استعمال کرنا شروع کئے تو وہ بھی نایاب ہوگئے۔

ماہرین کے مطابق آکسیجن گیس سلنڈر مخصوص سلنڈر ہے جس کے اوپر ریگولیٹر لگنے کے بعد ایک مخصوص ٹیوب سے مریض کو آکسیجن دی جاتی ہے۔

کورونا وائرس کے باعث آکسیجن سلنڈر کی مانگ میں اضافہ ہوا تو پانچ ہزارمیں ملنے والے سلنڈر کی قیمت بیس ہزار روپے تک پہنچ گئی۔

ہیڈ آف آئی سی یو اینڈ انستھیزیا جناح اسپتال پروفیسر اشرف ضیاء کہتے ہیں کہ عمومی طور پر گھروں میں ای ٹائپ سلنڈر استعمال ہوتا ہے۔

میڈیکل گیسز ری فلنگ کرنے والے دکاندار اپنا ہی رونا روتے نظر آئے کہتے ہیں پلانٹ سے ری فلنگ مہنگی ہو رہی ہے اس لئے زائد قیمت وصول کرتے ہیں۔دو سو روپے میں فل ہونے والا سلنڈر اب سات سو جبکہ سات سو والا پندرہ سو روپے میں بھرا جاتا ہے،جبکہ ریگولیٹر بھی مہنگے ہو چکے ہیں۔

اسپتال آنے والے مریضوں کے لواحقین شاکی ہیں کہ یہاں جگہ میسر نہیں اور آکسیجن سلنڈر بھی بہت مہنگے ہیں،گذشتہ ہفتے آکسیجن نہ ملنے پر جناح اسپتال میں ایک تصادم بھی رپورٹ ہوچکا ہے ۔

آکسیجن سلنڈر صرف میڈیکل گیس کی دکانوں سے لیا جا سکتا ہے اور اس کے لیےپندرہ سے بیس ہزار روپے بطور سکیورٹی جمع کروانا پڑتے ہیں۔ روم میں فیشن ہاؤس کی چھت اور  کھڑکیوں میں میوزیکل پرفارمنس، میوزیشن نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے سماجی فاصلے کے ساتھ آرٹ ،فیشن اور میوزک  کے زریعے مثبت پیغام دیا۔