Saturday, May 18, 2024

سرکاری اداروں میں ڈاک پاکستان پوسٹ سے بھجوانے پر غور

سرکاری اداروں میں ڈاک پاکستان پوسٹ سے بھجوانے پر غور
March 27, 2019

لاہور( 92 نیوز)حکومت کی جانب سے سرکاری اداروں میں ڈاک پاکستان پوسٹ سے بھجوانے پر غور کیا جانے لگا۔

سٹی ٹریفک پولیس ، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور دیگر سرکاری محکموں میں پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعہ ڈاک گھروں تک بھجوانے کے بجائے اسے پاکستان پوسٹ آفس کے ذریعے بھجوانے پر غور شروع کر دیا ہے ۔

اقدام سے نجی کمپنیوں کی بجائے سرکاری ادارے کے ریونیو میں اضافہ کیا جا سکے جبکہ پاکستان پوسٹ سروس کو بھی نجی کمپنیوں سے بہتر بنانے پر کام شروع کر دیا ہے ۔

پنجاب سمیت چاروں صوبوں میں متعدد سرکاری اداروں کی جانب سے پاکستان پوسٹ آفس کے بجائے نجی پوسٹل کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کئے گئے ہیں اور اس ضمن میں نہ صرف افسران کی اپنے مفادات شامل ہیں بلکہ کرپشن کی بھی شکایات سامنے آئی ہیں ۔

اس ضمن میں حکومت کی جانب سے نہ صرف پاکستان پوسٹ آفس کی سروس کو بہتر کیا جا رہا ہے بلکہ اب تمام سرکاری محکموں کو پابند کرنے پر غور کیا جا رہا ہے کہ وہ نجی پوسٹل کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں کے بجائے پاکستان پوسٹ آفس کی خدمات حاصل کریں تا کہ سرکاری ادارے کو منافع بخش ادارہ بنایا جا سکے اور اس مد میں نجی کمپنیوں کے بجائے سرکاری ادارے کو بڑا ریونیو مل سکے ۔

 ذرائع کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور پنجاب ٹریفک پولیس کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں نجی پوسٹل کمپنیوں کے ذریعہ ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹ گھروں میں بھجوائی جا رہی ہیں جس مد میں 180روپے فیس شہریوں سے وصول کی جا رہی ہیں جس مد میں کروڑوں کا فائدہ نہ صرف نجی کمپنیوں کو ہو رہا ہے بلکہ معاہدوں میں سرکاری افسروں نے بھی مالی فائدے حاصل کئے ہیں۔