Sunday, September 8, 2024

سرفراز مرچنٹ بیان ریکارڈ کرانے کیلئے پاکستان آمد پر رضامند

سرفراز مرچنٹ بیان ریکارڈ کرانے کیلئے پاکستان آمد پر رضامند
March 14, 2016
اسلام آباد (92نیوز) سرفراز مرچنٹ کے الزامات اور تحفظات کے لیے دو الگ الگ کمیٹیاں بنادی گئیں۔ ایک کمیٹی ان سے الزامات کی چھان بین جبکہ دوسری سرفرازمرچنٹ کے تحفظات اور خدشات دور کرےگی۔ سرفراز مرچنٹ نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے ایم کیو ایم قائد پر ”را“ سے تعلق کے براہ راست الزامات نہیں لگائے۔ انہوں نے ثبوت دیکھے ہیں اوروہ اس سلسلے میں پاکستان آکر بیان دینے کیلئے تیارہیں۔ تفصیلات کے مطابق سرفراز مرچنٹ کے ایف آئی اے انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے انکار کے بعد وزیر داخلہ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے شکایت ازالہ کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ وزرات داخلہ سے جاری ہونے والے بیان میں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ وہ ذاتی حیثیت میں سرفراز مرچنٹ سے رابطہ کرکے ان کے تحفظات اور شکایات کا ازالہ کریں کیونکہ سرفراز اس اہم نوعیت کے معاملے میں ایک گواہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے سرفراز مرچنٹ سے براہ راست رابطے کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں۔ سرفراز مرچنٹ نے 15مارچ کو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے سے انکار کرتے ہوئے جواز پیش کیا تھا کہ تحقیقاتی ادارہ پہلے اپنے ریکارڈ میں درستگی کرے۔ سرفراز مرچنٹ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ انہوں نے ایم کیو ایم یا الطاف حسین کے خلاف ”را“ سے مالی معاونت کے براہ راست الزمات نہیں لگائے تھے بلکہ انہیں سکاٹ لینڈ یارڈ ، محمد انور اور دیگر ذرائع سے معلومات ملی تھیں جس کے ان کے پاس کافی ٹھوس ثبوت بھی موجود ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے سرفراز مرچنٹ کو پہلے تو براہ راست بیانات اور ثبوتوں کے لیے قائل کیا جائے گا بصورت دیگر ان تک رسائی کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کئے جائیں گے۔