Saturday, April 20, 2024

سراج درانی اور جیالوں کی گرفتاری قومی خزانے پر بوجھ بن گئی

سراج درانی اور جیالوں کی گرفتاری قومی خزانے پر بوجھ بن گئی
August 21, 2019
کراچی ( 92 نیوز) اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی  اور جیالوں کی گرفتاری قومی خزانے پر بوجھ بننے لگی، سندھ اسمبلی کے طویل ترین سیشنز پر ایک سال میں کروڑوں کے اخراجات، جیالوں کی گرفتاری کےبعد اسمبلی اجلاسوں نے سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے۔ مبینہ کرپشن، آمدن سے زائد اثاثے اور بے نامی اکاؤنٹس کیسز میں جیالوں کی گرفتاریاں قومی خزانے پر بوجھ، سندھ اسمبلی کے طویل ترین سیشنز کے بھی ریکارڈ بن گئے۔ سندھ اسمبلی ایک کےبعد ایک ریکارڈ بنارہی ہے، گزشتہ دس سالوں میں کوئی سیشن مسلسل جاری رہا نہ طویل اجلاس ہوئے، وجہ کچھ اور نہیں، اس وقت تک پیپلز پارٹی رہنماوں کی گرفتاریاں نہیں ہوئیں تھیں۔ بیس فروری کو اسپیکر آغا سراج درانی کی گرفتاری کےبعد سندھ اسمبلی کے اجلاس شروع ہوئے، جو تاحال جاری ہیں، پہلے پارلیمانی سال میں 132 دن کی کارروائی چلائی گئی، جو ایک ریکارڈ ہے، بائیس فروری سے اٹھارہ مئی تین ماہ تک اجلاس چلا اور سراج درانی پروڈکشن آرڈر پر آتے رہے۔ رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کی جون میں گرفتاری کےبعد سندھ اسمبلی کا پانچواں سیشن بھی 33دن سے جاری ہے۔ سال 09-2008 میں 72دن، 2013 میں 68 دن اجلاس کی کارروائی چلی، 2013 سے 2018 پانچ برسوں میں 520دن اجلاس ہوئے۔ ایک دن کے اجلاس پر ارکان کے ٹی اے ڈی اے و دیگر اخراجات کی مد میں بیس لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوتے ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ طویل اجلاسوں سے خود پیپلز پارٹی کے ارکان بیزار دکھائی دیتے ہیں، 99جیالے ارکان میں سے نصف بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوتے۔