Thursday, March 28, 2024

ستمبر1965 میں پاک فوج نے کئی گنا بڑے دشمن کو عبرتناک شکست دی

ستمبر1965 میں پاک فوج نے کئی گنا بڑے دشمن کو عبرتناک شکست دی
September 3, 2018
لاہور( 92 نیوز) 6 ستمبر 1965ء کو پاک فوج نے افرادی قوت اور وسائل میں کئی گنا بڑے دشمن کو اس کی اپنی سرزمین پر ذلت آمیز دھول چٹائی ۔ پاکستان 2لاکھ 60ہزار اور بھارت 7لاکھ فوج کیساتھ میدان جنگ میں اترا،پاکستان کے پاس 756، بھارت کے پاس 720 ٹینکوں کی کھیپ تھی، توپ خانے کا تناسب پاکستان552اوربھارت کے پاس 628تھا۔ بھارت کے 700 سے زائد لڑاکا جہازوں کے مقابلے میں پاکستان صرف 280 جنگی طیارے رکھتا تھا ۔ جنگ ستمبر میں میجر عزیز بھٹی شہید نشان حیدر جیسے جری سپوت ہی تھے جن کی بدولت پاکستانی قوم نے عرض پاک کا دفاع اور دشمن کو ناکوں چنے چبوائے ، چونڈا 120سے زائد بھارتی ٹینکوں کا قبرستان بنا۔ 44 پاکستانی ٹینک بھی دفاع وطن میں کام آئے ۔ تین ہزار800 افسران و جوانوں نے مادر وطن کی خاطر جام شہادت نوش کیا  ،  دشمن کے 8 ہزار 200 فوجی واصل جہنم کیے اور کئی جنگی قیدی بنائے ۔ پاکستان نے 1600 مربع کلومیٹر دشمن کا علاقہ قبضے میں لیا ۔ بھارتی فضائیہ کے مقابلے میں پاک فضائیہ تعداد میں کم ، تاہم مہارت، تجربہ اور جذبہ ایمانی میں کہیں بڑی تھی۔ بھارتی فضائیہ ہاکر ہنٹرز، ویمپائرز،کینبرا اور مگ 21جیسے طیاروں سے لیس تھی جبکہ پاک فضائیہ 102سیبرز، 12سٹار فائٹرز اور 24بی 57کینبرا بمبار طیاروں پر مشتمل تھی۔ پانچ گنا بڑے دشمن کے مقابلے میں پاک فضائیہ نے فضائی جنگ میں وہ کارہائے نمایاں سرانجام دیئے کہ دنیا دنگ رہ گئی۔اسکواڈرن لیڈرایم ایم عالم نے دشمن کے 9جہاز گرائے جبکہ ایک منٹ سے بھی کم دورانیہ میں 5ہنٹر جہازڈھیر کرکے دشمن پر کپکپی طاری کردی ۔پاک فضائیہ نے 19طیاروں کی قربانی دی تاہم بھارتی فضائیہ کے ہوائی اڈے، ریڈار نظام اور 113طیارے تباہ و برباد کر دیے ۔   پاک بحریہ 65ء کی جنگ میں سمندروں پر بالادست رہی۔پاک بحریہ کی متحرک جنگی چالوں نے دشمن کو بل میں چھپے رہنے پر مجبور کیا۔ نیوی کی واحد آبدوز غازی کا غضب ہی تھا کہ دشمن نے ممبئی کی بندرگاہ سے باہر آنے کی جرات نہ کی۔ کراچی سے 320کلومیٹر جنوب میں گجرات کے ساحلی شہر دوارکا پر تباہ کن حملے میں  ریڈار اسٹیشن ہی نہیں ،دشمن کے بچے کچے حوصلہ کی بھی مکمل تباہی تھا ۔