Thursday, March 28, 2024

ستر سال بعد اب احساس ہونے لگا ہے کہ مسلمان ہو کر بھارت میں نہیں رہ سکتے ، نصیرالدین شاہ

ستر سال بعد اب احساس ہونے لگا ہے کہ مسلمان ہو کر بھارت میں نہیں رہ سکتے ، نصیرالدین شاہ
January 21, 2020
نئی دہلی (92 نیوز) بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار نصیرالدین شاہ متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کیخلاف بول پڑے ۔ انہوں نے کہا ستر سال بعد اب انہیں احساس ہونے لگا ہے کہ وہ مسلمان ہو کر بھارت میں نہیں رہ سکتے۔ بھارت میں مسلمانوں کیخلاف نفرت پر مبنی شہریت ترمیمی قانون اور  طلبا پر بہیمانہ تشدد کیخلاف لیجنڈری بھارتی اداکار  نصیرالدین شاہ نے خاموشی توڑتے ہوئے مودی حکومت کو  آئینہ دکھا دیا۔ ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ستر سال سے بھارت میں مقیم ہیں ۔ اگر یہ اُن کی بھارتی شہریت ہونے کا ثبوت نہیں تو پھر اور کیا ہے ؟ نصیر الدین شاہ نے احتجاجی طلبہ پر پولیس اور ہندو انتہا پسندوں کے  تشدد کے حوالے سے کہا کہ چونکہ نریندر مودی خود کبھی شاگرد نہیں رہے۔ اس لیے انہیں طلبہ پر تشدد کا کیا احساس ہو گا۔ نصیر الدین شاہ نے کہا  مودی خود ٹوئٹر پر نفرت پھیلاتے ہیں اور نفرت پھیلانے والوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔ نصیر الدین شاہ  نے  بالی ووڈ کے بااثر ترین اداکاروں کی خاموشی پر  کہا  انہیں احساس ہے کہ  یہ لوگ کیوں خاموش ہیں  مگر ایسا کب تک چلے گا؟ نصیر الدین شاہ  اس سے پہلے  بھی  بی جے پی حکومت   کی متعصبانہ اور نفرت پر مبنی پالیسیوں  کو نتقید کا نشانہ بنا چکے ہیں ۔