Monday, September 16, 2024

ستائیس برس قبل سی 130حادثہ کی وجوہات آج تک منظر عام پر نہیں آسکیں

ستائیس برس قبل سی 130حادثہ کی وجوہات آج تک منظر عام پر نہیں آسکیں
August 16, 2015
اسلام آباد(92نیوز)جنرل ضیا الحق کو دنیا فانی سے کوچ کیے 27 سال کا عرصہ بیت گیا لیکن آج تک جہاز حادثہ کی وجوہات منظر عام پر نہ آسکیں۔ تفصیلات کےمطابق جنرل ضیا الحق 12 اگست 1924 کو شملہ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم شملہ جبکہ اعلی تعلیم دہلی یونیورسٹی سے حاصل کی۔ پاکستان معرض وجود میں آنے کے بعد پاکستان آرمی میں بطور میجر بھرتی ہوئے۔ جنرل ضیا الحق  نے 1965 کی جنگ میں ٹینک کمانڈر کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دیے انہوں نے 1971 کی جنگ میں بھی حصہ لیا۔ ضیا الحق 1973 میں میجر جنرل، 1975 میں لیفٹیننٹ جنرل اوریکم مارچ 1976 کو آرمی چیف بنے پھر اگلے ہی سال 5جولائی 1977 میں مارشل لا نافذ کردیا 1973 کا آئین معطل کر دیا کیا 90 دن میں انتخابات کرانے کا اعلان کیا ۔ جنرل ضیا الحق اپنے 11 سالہ دور حکومت میں نظام مصطفی کے نفاذ کے لیے کوشاں رہے۔  انہوں نے 1985 میں عام انتخابات منعقد کرائے اور محمد علی جونیجو وزیر اعظم منتخب ہوے،تاہم محمد علی جونیجو کو جنرل ضیا کی مرضی کے بغیر جنیوا معاہدہ کر نے پر ایئرپورٹ سے ہی گھر بھیج دیا گیا۔ ضیا الحق نے ستمبر 1988 میں نئے سرے سے انتخابات کرانے کا اعلان کیا تو 17 اگست کو دورہ بہاولپور کو مکمل کیا جہاز میں بیٹھے تو جہاز کے اڑان بھرتے ہی دھماکہ ہو گیا جس کے نتیجے میں جنرل ضیا الحق شہید ہو گئے۔ ان کے ساتھ پاک آرمی کے دیگر اعلی آفیسر اور سفارتکار بھی اسی جہاز میں موجود تھے۔ جنرل ضیا بھی ان حکمرانوں میں شامل ہیں جن کی شہادت کی وجوہات اب تک معلوم نہیں ہو سکیں۔ جنرل ضیا الحق کے دور کو عالم اسلام اور پاکستان کا سنہری دور کہا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جنرل ضیا کے دور میں ملک نے جتنی ترقی کی آج تک نہیں ہو سکی۔