Sunday, September 8, 2024

سبی میں پانی کی قلت،انسان اور جانور ایک ہی گھاٹ سے پیاس بجھانے پر مجبور

سبی میں پانی کی قلت،انسان اور جانور ایک ہی گھاٹ سے پیاس بجھانے پر مجبور
December 10, 2018
سبی ( 92 نیوز) بلوچستان کا دوسرا بڑا شہر سبی جس کا شمار ایشیا کے گرم ترین علاقوں میں ہوتا ہے ۔ یہاں سب سے بڑا مسئلہ پینے کے صاف پانی کا ہے ۔ جو کئی سالوں سے حل نہیں ہو سکا ۔ انسان اور جانور آج بھی ایک ہی نالے سے پانی پینے پر مجبور  ہیں ۔ دریائے  ناڑی کے کنارے بلوچستان کا دوسرا بڑا شہر سبی  پیاس سے بے حال  ہے، دولاکھ سے زائد  آبادی پر مشتمل ایشیاء کا سب سے گرم شہر صاف پانی کی سہولت سے محروم ہے ۔ شہر کے باسی جانوروں کے ساتھ ایک ایسے  نالے سے پانی پینے پر مجبور ہیں جو  کچرے سے بھرا  پڑا  ہے ، پانی میں کیڑے مکوڑے بھی صاف نظر آرہے ہیں ۔ نالے میں شہر کے سیوریج کا  پانی بھی  شامل ہے ،عوام  گدھا  گاڑیوں کے ذریعے پانی  گھروں تک لے کر جاتے ہیں ۔ سابق صوبائی وزیر اطلاعات ملک خرم شہزاد کا کہنا ہے  واٹرسپلائی کی پائپ  لائنیں سیوریج لائنوں سے مل چکی ہیں۔ جس کے باعث شہری گندا پانی پینے پر مجبور ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان غوث بخش باروزئی   نے 92 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے موجودہ انتظامیہ پر سوالات اٹھا دیئے،ان کا کہنا تھا کہ  انتظامیہ غیر فعال ہو کر رہ گئی، شہریوں کو صاف پانی دینا ہے تو حکومت کو ہنگامی اقدامات کرنے ہوں گے ۔ سابقہ کمشنر سبی ڈویژن نے سبی کے پانی کو لیبارٹری میں ٹیسٹ کیلئےبھجوایا جس کی رپورٹ کےمطابق پانی پینا تو درکنار گھریلو استعمال کے قابل بھی نہیں۔ سول سوسائٹی کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل چشموں اور پہاڑوں سے آنے والا ناڑی گاج کا پانی ہاضمے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا مگر اب یہ پانی باعث مجبوری پیا جاتا ہے ، شہریوں نے حکومت اور چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔