Thursday, September 19, 2024

ساٹھ اور ستر کی دہائیوں میں اپنی آواز کا جادو جگانے والی گلوکارہ مالا کو مداحوں سے بچھڑے آج چھبیس برس بیت گئے

ساٹھ اور ستر کی دہائیوں میں اپنی آواز کا جادو جگانے والی گلوکارہ مالا کو مداحوں سے بچھڑے آج چھبیس برس بیت گئے
March 6, 2016
لاہور (نائنٹی ٹو نیوز) ساٹھ اور ستر کی دہائیوں میں اپنی آواز کا جادو جگانے والی گلوکارہ مالا کو مداحوں سے بچھڑے آج چھبیس برس بیت گئے۔ ایسے ہی بے شمار ہٹ گیتوں میں اپنی کوئل کی سی آواز کا رنگ بھرنے والی گلوکارہ مالا کا اصل نام نسیم بیگم تھا۔ اس وقت کے لائل پور اور آج کے فیصل آباد میں پیدا ہونے والی اس گلوکارہ نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم اپنی بڑی بہن شمیم نازلی سے حاصل کی جو پاکستان کی پہلی خاتون موسیقار بھی تھیں۔ فلم آبرومیں نسیم بیگم کے نام سے دو گیت ریکارڈ کرائے۔ مالا کو بریک تھرو 1962ء میں ہدایت کار اور موسیقار ماسٹر عبدالله کی فلم سورج مکھی سےملا۔ فلم نائیلہ میں گایا ہوا یہ نغمہ آج بھی بھلا لگتا ہے۔ بیس سال سے زائدعرصے تک فن گائیکی سے منسلک رہنے والی اس گلوکارہ نے تقریباً تین سو کےقریب فلموں کے لئے گیت گائے، ان کی مشہور فلموں میں صاعقہ، آگ، نائیلہ، انسانیت، کنیز، شریک حیات، سورج مکھی، رنگیلا، ملنگی، بابل ودیگر شامل ہیں۔ پہلی پلاٹینیم جوبلی فلم ارمان کے لئےان کی آواز میں گایا ہوا یہ گیت ان کی فنکارانہ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مالا کے بہت سے نغمے آج بھی لالی وڈ کے ایورگرین کولیکشن میں شامل ہیں جو انہیں ایک عرصے تک سُر اور ساز سے محبت کرنے والوں کے دلوں میں زندہ رکھیں گے۔