Friday, April 19, 2024

سانحہ کارساز کو 13 برس بیت گئے، 180 سے زائد افراد شہید ہوئے

سانحہ کارساز کو 13 برس بیت گئے، 180 سے زائد افراد شہید ہوئے
October 18, 2020
کراچی (92 نیوز) سانحہ کارساز کو 13 برس بیت گئے، اٹھارہ اکتوبر 2007ء کو بے نظیر بھٹو کی وطن واپسی پر ریلی کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، کراچی میں ہولناک دھماکوں میں ایک سو اسی سے زائد افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔ اٹھارہ اکتوبردوہزارسات کو کئی برس بعد وطن آنے والی بےنظیر بھٹو کے قافلے میں کارساز کے مقام پر دو دھماکے ہوئے۔ ایک سو اسی سے زائد افراد لقمہ اجل بنے۔ پانچ سو سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ سانحہ بیتے آج تیرہ  برس ہوگئے لیکن  دھماکوں کے کرداروں کا تعین ہو سکا نہ ہی کسی کو سزا ملی۔ بہادرآبادتھانے میں دو مقدمات درج ہوئے۔ ایک میں سرکاری مدعیت بنی تو دوسرامقدمہ  پیپلزپارٹی کی قیادت کی مدعیت میں درج ہوا۔ سرکار کی مدعیت میں درج ہونے والا مقدمہ اے کلاس کرکے بند کردیا گیا، جبکہ بے نظیر بھٹو کی مدعیت میں درج مقدمہ  سی کلاس کرکے داخل دفتر کر دیا گیا۔ اس سانحے کے بعد پیپلزپارٹی نے وفاق میں پانچ برس حکومت کی اور سندھ میں مسلسل 12 برس اقتدار میں ہے لیکن اس کے باوجود حتمی طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان دھماکوں کے منصوبہ ساز کون تھے۔ اورسہولت کارکون تھے۔