Tuesday, April 23, 2024

سانحہ کارساز کراچی کو بارہ سال بیت گئے

سانحہ کارساز کراچی کو بارہ سال بیت گئے
October 18, 2019
کراچی (92 نیوز) سانحہ کارساز کراچی کو بارہ سال بیت گئے۔ دردناک واقعے میں پیپلزپارٹی کے 177 کارکنان اور ہمدرد شہید ہوئے۔ 18 اکتوبر 2007 کو بے نظیر بھٹو 8 سالہ خود ساختہ جلاوطنی کے بعد کراچی پہنچیں۔ ایئر پورٹ سے قافلہ بلاول ہاوس کی جانب رواں  تھا کہ رات 12 بج  کر 52 منٹ کی منحوس گھڑی آ گئی۔ یکے بعد دیگرے ہونے والے 2 دھماکوں میں 20 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 177 جانثاران بے نظیر شہید اور 500 سے زائد زخمی ہوئے۔ بے نظیر بھٹو نے واقعے میں القاعدہ ، لال مسجد کے عسکریت پسندوں اور جنداللہ کو سانحہ کارساز میں ملوث قرار دیا جبکہ اس وقت کے حکومتی اداروں نے القاعدہ چیف فاہد محمد علی مسلم اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر بیت اللہ محسود کو دھماکوں کا ذمہ دار قرار دیا جو بعد میں ڈرون حملوں میں مارے گئے۔ سانحہ کارساز کے بہادر آباد تھانے میں 2 مقدمات درج کئے گئے۔ ایک مقدمہ سرکار کی مدعیت میں جبکہ دوسرا خود بے نظیر بھٹو کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ سرکار کی مدعیت میں درج ہونے والا مقدمہ سی آئی ڈی منتقل ہونے کے بعد اے کلاس کرکے بند کر دیا گیا جب کہ بے نظیر بھٹو کی مدعیت میں درج ہونے والے مقدمے کو سی کلاس کرکے نظر انداز کر دیا گیا۔ سانحے کو 12 سال گزر گئے ، کئی حکومتیں آئیں اور چلیں گئیں  لیکن کراچی کو خون میں نہلانے والوں کے اصل چہرے آج تک عوام کے سامنے نہیں آ سکے۔