Friday, March 29, 2024

سانحہ ماڈل ٹاؤن ، پنجاب حکومت، پولیس اور محکمہ پراسیکیوشن کو نوٹس جاری

سانحہ ماڈل ٹاؤن ، پنجاب حکومت، پولیس اور محکمہ پراسیکیوشن کو نوٹس جاری
October 6, 2018
لاہور (92 نیوز) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے نئی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنانے کی  عوامی تحریک کی درخواست پر پنجاب حکومت پراسیکیوشن اور ملزمان کو نوٹس جاری کر دئیے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی متاثرہ لڑکی بسمہ کی درخواست پر سماعت کی تو عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری روسٹرم پر آگئے۔ انہوں نے چیف جسٹس پاکستان کی عوام کی دادرسی کے لیے اقدامات کو سنہرا باب قرار دیا۔ طاہرالقادری نے دلائل میں کہا کہ نئی جے آئی ٹی بنانا ضروری ہے کیونکہ پہلی جے آئی ٹی میں ملزمان خود شامل تھے۔ جانبدارانہ جے آئی ٹی سے انصاف کی کوئی توقع نہیں۔ عوامی تحریک کے سربراہ نے اعتراض کیا کہ جے آئی ٹی نے اپنی منشا سے یک طرفہ شہادتیں ریکارڈ کیں۔ حکومتی دباؤ اور خوف کی وجہ سے متاثرین جے آئی ٹی کے روبرو پیش نہیں ہوئے۔ چیف جسٹس نے اس قانونی نقطہ پر استفسار کیا کہ کیا استغاثہ دائر ہونے کے بعد نئی جے آئی ٹی بنائی جا سکتی ہے؟ جس پر طاہرالقادری نے یہ جواز پیش کیا کہ سانحہ بلدیہ سمیت دیگر مقدمات پر دوبارہ جے آئی ٹی بنائی گئی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر کی تقرری، توسیع اور مراعات پر بھی اعتراضات اٹھائے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے حمید لطیف اسپتال کی پارکنگ اور عمارت سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئےاسپتال کی سڑک پر پارکنگ ختم کرنے کا حکم بھی دے دیا۔