Saturday, May 18, 2024

سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ نے کئی سوالات کو جنم دے دیا

سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ نے کئی سوالات کو جنم دے دیا
December 6, 2017

لاہور (92 نیوز) سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ نے منظر عام پر آنے کے بعد کئی سوالات کو جنم دے دیا۔ 
سانحہ ماڈل کی رپورٹ بالآخر منظرعام پر آ ہی گئی تاہم اس رپورٹ نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے جن کے جواب عوام جاننا چاہتے ہیں۔
رپورٹ میں سب سے بڑا سوال یہ اٹھتا ہے کہ پولیس کو فائرنگ کا حکم کس نے دیا ؟؟۔ کیا پولیس اہلکاروں پر دباؤ یا محکمانہ کارروائی کا خوف تھا؟؟۔ پولیس اہلکار حکم دینے والے کا نام کیوں نہیں بتاتے۔
دوسرا سوال یہ کہ آپریشن کئی گھنٹے تک چلتا رہا لیکن سرکار نے سب کچھ جاننے کے باوجود بھی آپریشن کو کیوں نہ رکوایا؟؟ اور کیا اب رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد ذمہ داران استعفے دیں گے؟؟۔
رپورٹ پر پیدا ہونے والا تیسرا سوال یہ کہ اس رپورٹ کے صفحہ نمبر پینسٹھ پر تاریخ کی بڑی غلطی بھی کی گئی۔ سال 2014 کی جگہ سال 2017 لکھ دیا گیا جس سے شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں۔
ان سوالات پر نائنٹی ٹو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ رپورٹ پر شکوک شبہات ہیں تاہم مصدقہ رپورٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جسے دیکھنے کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ رانا ثناء اللہ اور توقیر شاہ کے بیانات میں تضاد ہے۔ بیریئرز ہائیکورٹ کے حکم پر لگائے گئے تھے۔ رانا ثناء اللہ کے کہنے سے وہ نا جائز کیسے ہو گئے؟؟۔