Friday, May 17, 2024

سانحہ مال روڈ کو تین برس بیت گئے ،  تلخ یادیں آج بھی مغموم کر دیتی ہیں

سانحہ مال روڈ کو تین برس بیت گئے ،  تلخ یادیں آج بھی مغموم کر دیتی ہیں
February 13, 2020
لاہور ( 92 نیوز) پنجاب اسمبلی کے سامنے  مال روڈ پرتین سال پہلے کے ہولناک دھماکے کی تلخ یادیں آج بھی دلوں کومغموم کردیتی ہیں، سانحہ مال روڈ میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن ریٹائرڈاحمد مبین اور ایس ایس پی زاہدگوندل بھی شہید ہوگئے تھے۔ قیامت صُغریٰ کو تین سال بیت گئے ،13 فروری 2017 کو مال روڈ پر ادویہ سازکمپنیوں اور میڈیکل اسٹورمالکان کے احتجاج کے دوران دھماکہ ہوگیا ، پھرکیا تھا،انسانی جسموں کے پُرزے اُڑگئے۔ دھماکے میں اُس وقت کے ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن ریٹائرڈاحمدمبین،اور ایس ایس پی زاہدگوندل سمیت ڈیڑھ درجن کے قریب افرادشہیدہوئے،دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں اور ٹریفک وارڈنز سمیت درجنوں افرادزخمی ہوئے۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جب کہ قریب کھڑی گاڑیوں کوٓگ لگ گئی ، دھماکے کے بعد لاہور کے اسپتال زخمیوں سے بھرگئے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق موٹرسائیکل سوارشخص نے خود کوگاڑی سے ٹکرایاجس کے نتیجے میں دھماکا ہوا ، آج تین سال بعد اُس دھماکے کی تلخ یادیں رونگٹے کھڑے کردیتی ہیں۔ سانحہ مال روڈ میں  دہشت گردی کی خوفناک لہرنے ملک کاامن بربادکردیاتھاتھا مگرقوم نے یکجان ہوکر جواں مردی سے دہشت گردی  کوشکست دی۔