Friday, March 29, 2024

سانحہ صفورا کے ملزمان کا رابطوں کیلئے ‘‘ٹاک رے’’ نامی سافٹ ویئر استعمال کرنے کا انکشاف

سانحہ صفورا کے ملزمان کا رابطوں کیلئے ‘‘ٹاک رے’’ نامی سافٹ ویئر استعمال کرنے کا انکشاف
May 22, 2015
کراچی (نائنٹی ٹو نیوز) کراچی میں اسماعیلی برادری کی بس پر حملے کے مقدمے میں گرفتار ملزمان نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ باہمی رابطے کے لیے ‘‘ ٹاک رے’’ نامی سافٹ ویئر استعمال کرتے تھے تاکہ ان کے رابطوں کا سراغ نہ لگ سکے۔ کراچی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق ملزموں سے برآمد ہونے والے موبائل فونز میں ‘‘ ٹاک رے’’ نامی سافٹ ویئر موجود تھا اور دوران تفتیش انہوں نے انکشاف کیا کہ  وہ اسی سافٹ ویئر کے ذریعے آپس میں رابطہ رکھتے تھے۔ پاکستان میں ٹاک رے کا استعمال عام نہیں ہے۔ آئی ٹی ماہرین کے مطابق اس سافٹ ویئر کی مدد سے فون کو واکی ٹاکی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور انٹرنیٹ کی کم سپیڈ میں بھی یہ بہتر نتائج دیتا ہے۔ کراچی میں شدت پسندوں کی جانب سے وائبر کے استعمال کے بعد ماضی میں صوبائی حکومت وفاقی حکومت سے وائبر اور واٹس ایپ کی سروس معطل کرنے کی درخواست بھی کر چکی ہے تاہم کراچی پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ اب جی ایس ایم لوکیٹر کے ذریعے وائبر کے استعمال کا بھی پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ پولیس حکام نے بتایا ہے کہ ملزموں نے اپنی موٹر سائیکلوں میں پستول چھپانے کے لیے خصوصی خانے بنائے ہوئے تھے جو نشستوں کے نیچے تھے اور یہی وجہ ہے کہ شہر میں پولیس اور رینجرز کی چیکنگ کے باوجود وہ کبھی پکڑے نہیں گئے۔