Saturday, May 11, 2024

سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کو 13 برس بیت گئے ، انتہا پسند آج بھی آزاد

سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کو 13 برس بیت گئے ، انتہا پسند آج بھی آزاد
February 18, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والے سمجھوتہ ایکسپریس پر ہندو غنڈوں کے حملے کوتیرہ برس ہوگئے، سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں   68 معصوم زندگیوں سے کھیلنے والے انتہاپسند انصاف کا گلا گھونٹ کر آج آزاد پھر رہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس انتہاپسند ہندوؤں کو کبھی نہیں بھائی جس کا ثبوت سامنے آیا 2007 میں آج ہی کے روز جب غنڈوں نے پانی پت کے قریب رات کے اندھیرے میں ٹرین کو آگ لگا دی۔ آگ دھماکا خیز مواد کے ذریعے لگائی گئی جو ایک کمپارٹمنٹ میں رکھا گیا تھا ، بھڑکتے شعلوں نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری ٹرین کو لپیٹ میں لے لیا اور  68 مسافر لقمہ اجل بن گئے جن میں 43 پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے شدت پسند تنظیم ابیھنو بھارت کے سوامی اسیم آنند سمیت آٹھ افراد کو مورد الزام ٹھہرایا جن میں سے ملزم سنیل جوشی 2007 ہی میں قتل ہوگیا جبکہ تین ملزمان فرار ہوگئے۔ سال 2010 میں سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس پر عدالتی کارروائی کا آغاز ہوا، 224 گواہ پیش ہوئے ، بارہ سال بعد فیصلہ سنایا گیا ، جس میں انصاف دینے والوں نے انصاف کا گلا گھونٹ ڈالا اور تمام ملزمان کو کلین چٹ دے کر برّی کردیا گیا۔