Saturday, May 18, 2024

سانحہ ساہیوال کو غلط رنگ دینے کا سی ٹی ڈی کا پلان بے نقاب

سانحہ ساہیوال کو غلط رنگ دینے کا سی ٹی ڈی کا پلان بے نقاب
February 13, 2019
 لاہور (92 نیوز) سانحہ ساہیوال کو غلط رنگ دینے کا سی ٹی ڈی کا پلان بے نقاب ہو گیا۔ نائنٹی ٹونیوز نے فرانزک رپورٹ کے مندرجات حاصل کر لئے جس میں  آپریشن کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فرانزک لیبارٹری کو اہلکاروں کے زیر استعمال اسلحہ اور پولیس موبائل بدل دی گئیں۔ پولیس موبائل کو کھڑی کر کے گولیوں کا نشانہ بنا کر فائرنگ کا تبادلہ بتایا گیا۔ اہلکاروں کے زیر استعمال اسلحہ بھی بدل کر دیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ذیشان کی گاڑی کو ایک سے ڈیڑھ فٹ کے فاصلے سے نشانہ بنایا گیا۔ جائے وقوعہ سے گولیوں کے سو سے زائد خول ملے۔ فوٹو گرامیٹری ٹیسٹ کا تاحال نتیجہ نہیں آسکا۔ ذرائع کے مطابق چہروں پر نقاب اور پیچھے سے بننے والی فوٹیج ٹیسٹ نہیں ہو سکی۔ حکومت پنجاب نے سانحہ ساہیوال پر بننے والی جے آئی ٹی کو مقررہ مدت 19 فروری تک تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ ذرائع کے مطابق  جے آئی ٹی مقررہ مدت تک رپورٹ جمع کروانے بارے لاہور ہائیکورٹ کو بھی باضابطہ آگاہ کرے گی۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ رات وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں سانحہ ساہیوال پر اب تک ہونے والی تحقیقات کا جائزہ لینے کے علاوہ  جے آئی ٹی کی جانب سے اب تک کی جانے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال  بھی کیا گیا۔ اس سے پہلے جے آئی ٹی سانحہ  کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ حکومت کو پیش کر چکی ہے جس کے تناظر میں حکومت پنجاب نے انتظامی ایکشن لیا تھا۔ ساہیوال ٹول پلازہ کے نزدیک کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے شادی میں شرکت کے لئے جانے والی گاڑی پر فائر کھول دیے۔ فائرنگ سے گاڑی میں سوار خاوند خلیل اس کی اہلیہ نبیلہ اور بیٹی اریبہ ڈرائیور ذیشان ہلاک ہو گئے ۔ سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے گاڑی میں سوار بچہ عمیر بھی زخمی ہوا جب کہ  دو بچے محفوظ رہے ۔ مبینہ مقابلہ ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب دن بارہ  بجے پیش آیا۔ مبینہ مقابلے کی خبر دیکھتے ہی دیکھتے جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ۔ سی ٹی ڈی ذرائع نے مارے جانے والوں کو کبھی اغوا کار تو کبھی مبینہ دہشت گرد قرار دیا ،تاہم حقائق سے پردہ اٹھا تو معاملہ نیا ہی رنگ اختیار کر گیا ۔ لاہور سے بورے والا جانے والے خاندان کے افراد مبینہ دہشت گرد ٹھہرے اور بے دردی سے مارے گئے ۔ دوسری جانب عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑی کے اندر سے کسی قسم کی مزاحمت نہیں کی گئی ۔