Tuesday, May 21, 2024

سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنائیں ، سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا وزیر اعظم کو خط

سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنائیں ، سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا وزیر اعظم کو خط
January 29, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) سانحہ ساہیوال پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے وزیر اعظم کو جلد از جلد جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کیلئے  خط لکھ دیا۔ سانحہ ساہیوال پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں مقتول ذیشان اور خلیل کے ورثا نے بھی شرکت کی ۔ ذیشان کی والدہ نے اجلاس میں کہا کہ دہشتگرد کے دھبے کیساتھ کسے زندہ رہیں ، لوگ کہتے ہیں دہشتگرد کی ماں ہے، دہشتگردی کا جو لیبل لگایا ہے وہ اتاردیں اور کچھ نہیں چاہیے۔ ذیشان کی والدہ کا کہنا تھا کہ حکومتی وزیر روزانہ ذیشان کو دہشتگرد کہتے ہیں  کیا ان کو شرم نہیں آتی ،  اگر بیٹا دہشتگرد تھا تو زندہ کیوں نہیں پکڑا ،پچیس سال سے اس گھر میں رہائش پذیر ہیں، تحقیقات کی جائیں۔ ذیشان کے بھائی نے کہا کہ  یہ کون سا دہشتگرد تھا جس کو مارنے کے بعد اس کے خلاف ثبوت تلاش کیے جارہے ہیں۔ جبکہ مقتول خلیل کے بھائی نے کہا کہ جے آئی ٹی پر اعتبار نہیں، جوڈیشل کمیشن بنا کر تحقیقات کرائی جائیں اور سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر خارج کی جائے۔ سینیٹر جاوید عباسی کا کہنا ہے کہ یہ لوگ کسی لڑائی میں نہیں  پولیس کے ہاتھوں مارے گئے، پولیس کی کوئی بھی انکوائری نہیں مانتے ، یہ کیسے ممکن ہے جو ماریں وہی انصاف کریں، پولیس نے چھٹی بار موقف تبدیل کیا۔ سینیٹر اعظم سواتی  نے یقین دہانی   کرائی کہ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،حکومت لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے۔ چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے داخلہ  رحمان ملک نے کا کہ ذیشان کیخلاف جب تک کوئی ثبوت نہیں ملتا وہ بے گناہ ہے ، لواحقین کو پولیس کی جےآئی ٹی پر بھروسہ نہیں تو وزیراعظم جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنا رہے، کمیٹی کو بھی جےآئی ٹی پر اعتماد نہیں ہے، لواحقین کو انصاف دلائیں گے۔