Friday, April 26, 2024

سانحہ داتا دربار ، نجی سکیورٹی گارڈ کو 4 ماہ سے تنخواہ نہ ملی تھی ‏

سانحہ داتا دربار ، نجی سکیورٹی گارڈ کو 4 ماہ سے تنخواہ نہ ملی تھی ‏
May 9, 2019
لاہور(92 نیوز) سانحہ داتا دربار   میں شہید ہونیوالے نجی سکیورٹی گارڈ کو4 ماہ سے تنخواہ  نہ ملی تھی۔ سانحہ داتا دربار داتا دربار میں خودکش دھماکے میں شہید ہونے والا3 بیٹیوں کا باپ رفاقت گذشتہ 4ماہ کی تنخواہوں کے حصول کے لئے نجی سکیورٹی کمپنی کے ذمہ داروں، محکمہ اوقاف کے افسروں کے سامنے روزانہ درخواستیں کرتا رہا،مگر اس کی ایک نہ سنی گئی۔ محکمہ نے وقف مزارات پر پنجاب پولیس کے مسلح جوانوں کے علاوہ خود بھی گارڈز بھرتی کر رکھے ہیں۔ تاہم ان دونوں سے ہٹ کر محکمہ اوقاف نے ایک نجی سکیورٹی کمپنی سے 233 گارڈز کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں۔ [caption id="attachment_222684" align="alignnone" width="261"]سانحہ داتا دربار ، نجی سکیورٹی گارڈ کو 4 ماہ سے تنخواہ نہ ملی تھی ‏ سانحہ داتا دربار ، نجی سکیورٹی گارڈ کو 4 ماہ سے تنخواہ نہ ملی تھی ‏سانحہ داتا دربار [/caption] کمپنی کو ادائیگیوں کی مد میں ماہانہ تقریبا 25لاکھ روپے جبکہ سالانہ تقریبا3کروڑ روپے کی ادائیگی کی جاتی ہے ۔ نجی سکیورٹی کمپنی کے گارڈز دربار حضرت داتا گنج بخش ؒ، دربار حضرت بی بی پاکدامن ؒ، دربار حضرت پیر مکی ؒ، دربار حضرت میاں میر ؒ، دربار حضرت بابا بلھے شاہؒ، دربار حضرت بابا فرید الدین گنج شکر ؒ، دربار حضرت بہاؤالدین زکریا ؒ، دربار حضرت شاہ رکن عالم ؒ، دربار حضرت سخی سرور ؒ، دربار حضرت امام علی الحق ؒ، دربار حضرت شاہ جیونہ ؒ و دیگر پر تعینات کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نجی سکیورٹی کمپنی محکمہ اوقاف سے فی گارڈز طے شدہ رقم لینے کے باوجود تمام گارڈز کو ماہانہ 8ہزار روپے کی ادائیگی کرتی ہے ۔ داتا دربار کمپلیکس کے گیٹ نمبر دو پر دوران ڈیوٹی خود کش بم دھماکے میں شہید ہونے والے 3بیٹیوں کے باپ رفاقت کو پنجاب بھر کے اہم اور حساس وقف مزارات پر تعینات نجی سکیورٹی کمپنی کے 233 مرد و خواتین گارڈز کی طرح جنوری، فروری، مارچ، اپریل2019 کی تنخواہ ادا نہیں کی گئی ہے ۔ دریں اثناء داتا دربار پر تعینات نجی سکیورٹی کمپنی کے گارڈز نے ’’92‘‘ کی وساطت سے وزیر اعلی پنجاب اور وزیر اعظم سے اس جانب توجہ دینے اور تنخواہیں بروقت ادا کرانے کے لئے اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے ۔ رفاقت علی شہید کی میت گھر پہنچی تو ہر آنکھ اشکبار تھی ،رفاقت ایک کمرے کے مکان میں کرایے پر رہتا تھا۔ بیوہ کہتی ہے آٹھ ہزارماہانہ تنخواہ اور وہ بھی چار ماہ سے نہیں ملی تھی۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ اب مسئلہ اس کی یتیم بچیوں کا ہے ،حکومت کو چاہئے کہ ان کی کفالت کا بہتر انتظام کرے ۔