Tuesday, April 23, 2024

سانحہ تیزگام کی شفاف تحقیقات کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ

سانحہ تیزگام کی شفاف تحقیقات کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ
September 18, 2020
اسلام اباد (92 نیوز) سانحہ تیزگام کی شفاف تحقیقات کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے سانحہ تیز گام کی شفاف تحقیقات کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔ وزارت داخلہ اور ریلوے نے سانحہ تیزگام سے متعلق تحقیقاتی رپورٹس پیش کیں جس میں 5 ہیڈ کانسٹیبلز کو سانحے کا براہ راست ذمہ دار قرار دیا گیا۔ ڈپٹی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی ، ڈویژنل کمرشل آفیسر کراچی ، ایس ایچ او حیدر آباد اور خانپور غفلت کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ ریزویشن سپروائزر قمر شاہ پر بھی بے ضابطگی کی ذمہ داری عائد کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تمام ذمہ داران کیخلاف ضابطے کی کارروائی شروع کی جا چکی ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ وزارت داخلہ اور ریلوے الگ الگ انکوائری کر رہے ہیں۔ ایک کیس کی دوسری ایف آئی آر کیسے ہو سکتی ہے۔ قانون کی بات کریں اب اخلاقیات کا معیار اتنا ہائی نہیں ہے۔ ان حالات میں کیا کمیشن کی تشکیل کا حکم دیا جا سکتا ہے؟ درخواست گزار نے آزادانہ تحقیقات اور لواحقین کو معاوضہ کی ادائیگی کا حکم دینے کی استدعا کر دی۔ وکیل ریلوے نے بتایا کہ سات آٹھ لوگوں کی تصدیق نہیں ہو پا رہی۔ تصدیق کے بعد انکے لواحقین کو بھی ادائیگی کر دینگے۔ دوران سماعت موٹروے زیادتی کیس کا بھی تذکرہ ہوا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ موٹروے واقعے پر سارا ٹرائل میڈیا پر چل رہا ہے۔ ہر کوئی تفتیشی افسر بنا ہوا ہے۔ جس کا کام ہے اسی کو سونپا جائے تو بہتر ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد سانحہ تیز گام کی شفاف تحقیقات اور معاوضہ کی ادائیگی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔