Tuesday, May 21, 2024

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا
September 16, 2020

کراچی ( 92 نیوز) کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ آج سنائے گی ،   گیارہ ستمبر 2012 کو بلدیہ فیکٹری میں ڈھائی سو سے زائد افراد زندہ جھلس گئے ۔ پہلے حادثہ سمجھا گیا بعد میں معلوم ہوا کہ بھتہ نہ دینے پر فیکٹری میں منصوبہ بندی کےتحت آگ لگائی گئی، اللہ اللہ کر کے دلائل مکمل ہوئے اور کیس کا فیصلہ محفوظ ہوا۔ جو آج سنایاجائے گا۔

گیارہ ستمبر ملکی تاریخ کا سیاہ دن ہے  جب بلدیہ کی گارمنٹس فیکڑی شعلوں کی لپیٹ میں آگئی ، خواتین سمیت سینکڑوں ورکرز کی چیخ  وپکارسے علاقہ گونج اٹھا ، ڈھائی سو سےزائد افراد زندہ جل گئے ،پہلے لگاکہ کوئی حادثہ ہے ، لیکن چند برس بعد انکشاف ہواکہ فیکڑی میں آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی تھی۔

پولیس نے ایک کیس میں ایم کیو ایم کے کارکن رضوان قریشی کو گرفتار کیا ،اس نےانکشاف کیاکہ حماد صدیقی نےرحمان بھولا کےذریعےفیکڑی مالکان سےبیس کروڑ روپےبھتہ طلب کیاتھا ، مالکان نے بھتہ نہ دیاتو فیکڑی میں آگ لگادی۔

رضوان قریشی کےبیان کےبعد کیس کارخ ہی بدل گیا ، مقدمہ سٹی کورٹ سےانسدادہشتگردی کی عدالت میں منتقل  ہوا ، جوائنٹ انٹروکیشن ٹیم تشکیل دی گئی ، جس میں ہولناک انکشافات سامنے آئے ۔

رحمان بھولا کو انٹرپول کی مدد سے بینکاک سے گرفتار کرکےپاکستان لایاگیا ، زبیرچریاکو گرفتار کیاگیا۔۔تاہم حماد صدیقی آج تک گرفتارنہ ہوسکا ، فیکڑی مالک ارشد بھائیلہ نےدبئی سےویڈیولنک کےذریعےجے آئی ٹی اور عدالت کو بیان ریکارڈ کروایا ، بھتہ طلب کئے جانےکی تصدیق کی ملزمان کےنام بھی بتائے۔

فروری2017 میں متحدہ رہنما رؤف صدیقی، رحمان بھولا، زبیر چریا اور دیگرپر فردجرم عائدکی گئی  ، کیس  میں چارسو افراد نے  بیانات ریکارڈ کرائے ، انسداد دہشت گردی کی عدالت میں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد  فیصلہ محفوظ  کیا ، انسداد دہش گردی  کی عدالت یہ فیصلہ آج سنائے گی۔