Saturday, May 11, 2024

سانحہ بلدیہ فیکٹری کو 7سال بیت گئے

سانحہ بلدیہ فیکٹری کو 7سال بیت گئے
September 11, 2019
کراچی ( 92 نیوز) سانحہ بلدیہ فیکٹری کو 7 سال کا طویل عرصہ بیت گیا، المناک، اندوہناک سانحہ میں جل کر راکھ کا ڈھیر بن جانے والے 260 محنت کشوں کے اہلخانہ کو انصاف نہ مل سکا، بیواؤں اور یتیموں کی چیخیں آج بھی اقتدار اور انصاف کے ایوانوں میں گونج رہی ہیں۔ پاکستان کا نائن الیون ہولناک سانحہ بلدیہ فیکٹری ہے جس میں  260 محنت کش زندہ جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے، المناک سانحے کو سات برس بیت گئے لیکن شہداء کے اہلخانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں، کیس تاحال زیر سماعت، ملزمان کو سزائیں نہ مل سکیں۔ متاثرین کے زخم اس وقت گہرے ہوگئے جب 2015 میں انکشاف ہوا کہ فیکٹری میں آگ لگی نہیں، لگائی گئی تھی ۔  رینجرز رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 20 کروڑ بھتہ نہ دینے پر سیاسی جماعت نے فیکری میں آگ لگوائی تھی، مقدمہ میں تین دسمبر 2016 کو اہم موڑ آیا، جب اہم ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کو بنکاک سے گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ملزمان پر فرد جرم بھی عائد ہوچکی، پیشی پر گواہوں کے بیان بھی قلمبند کئے جاتے ہیں، وکلا کہتے ہیں تفتیش کی سست روی انصاف میں تاخیر کا سبب ہے۔ ادھر پراسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ کے مطابق اب تک 396 گواہوں کے بیانات قلمبند کئے جاچکے، فیکٹری مالکان سمیت پانچ گواہوں کا بیان باقی ہے، کیس میں مرکزی ملزم ایم کیو ایم لندن کا عبدالرحمان عرف بھولا اور زبیر چریا گرفتار ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہےکہ سات برس بعد بھی دردناک سانحے کے نقوش ذہنوں میں تازہ ہیں۔