Wednesday, May 8, 2024

سانحہ آرمی پبلک اسکول کو سات سال بیت گئے

سانحہ آرمی پبلک اسکول کو سات سال بیت گئے
December 16, 2021 ویب ڈیسک

پشاور (92 نیوز) سانحہ آرمی پبلک اسکول کو سات سال بیت گئے۔ سولہ دسمبر وہ دن جب پاکستان کے مستقبل پر وار کیا گیا۔

سولہ دسمبر کی تاریخ ،سانحہ مشرقی پاکستان اور سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے باعث پاکستانی قوم کے ذہنوں میں نقش ہے ۔ ننھے پھولوں نے اپنی جان نچھاور کرکے پوری قوم کو دہشتگردی کے خلاف یکجا کیا اور شکست دی۔

سانحہ اے پی ایس کے بعد پوری قوم کی حمایت سے انسداد دہشتگردی آپریشنز کا آغاز ہوا۔ 46 ہزار مربع کلومیٹر علاقے پر ریاستی عملدآری قائم ہوئی ۔ 18 ہزار دہشتگرد مارے، 250 ٹن بارود، 75 ہزار ہتھیار قبضے میں لیے گئے۔ سیکیورٹی فورسز نے 50 بڑے، اڑھائی لاکھ خفیہ اطلاعات پر اور 12 سو چھوٹے بڑے آپریشن کیے۔

پاکستان نے افغان سرحد پر 2611 کلو میٹر پر باڑ کی تنصیب کی۔ قلعے، چوکیاں ،تجارتی راہداریاں تعمیر کیں۔ سرحد پار 8 کلو میٹر پر ایک چوکی تھی ۔ باڑ کی تنصیب سے افغانستان میں حالات کی خرابی پر پاکستان محفوظ رہا۔ بلوچستان میں دشمن کو منہ کی کھانا پڑی ، کراچی امن قائم ہوا ، جرائم انڈکس میں چھٹے سے 106 ویں نمبر چلا گیا۔ پنجاب میں چھوٹو گینگ ، دیگر دہشتگرد مارے گئے۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت 60 سے زائد تنظیموں کو کالعدم قرار اور 7 بڑی دہشتگرد تنظیموں کا قلع قمع کیا گیا۔

آرمی پبلک سکول سانحہ کے بعد لواحقین کی ہر ممکن مدد کی گئی۔ پلاٹس اور نقد رقوم دی گئیں۔ تاحیات علاج معالجے کی سہولت، بچوں کی مفت تعلیم ، طواف بیت اللہ کا بندوبست کیا گیا۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور پاک فوج نے ابتک ایک ارب 54 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد رقم شہدا کے ورثاء اور متاثرین کی دادرسی پر خرچ کی ۔ سات سال بیت گئے، ننھے شہداء کی قربانیاں قوم کے دلوں پر نقش ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ پوری قوم کی دہشتگردی اور انتہاءپسندی کے خاتمے کی جنگ آج بھی جاری ہے ۔