سانحہ 12 مئی کو 12 برس بیت گئے
کراچی ( 92 نیوز) کراچی کی تاریخ کا سیاہ دن سانحہ 12 مئی 2007 جس دن ہنگامہ آرائی، فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، قانون نافذ کرنے والے ادارے آج تک اس سانحہ کے مرکزی کرداروں کو گرفتار نہیں کر سکے۔
سانحہ 12 مئی2007کراچی کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے ۔ 12 سال قبل آج ہی کے دن اس شہر کو آگ اور خون میں نہلا یا گیا۔
اس وقت کے چیف جسٹس، جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد کے بعد شروع ہونے والی ہنگامہ آرائی میں 50 سے زائد افراد کو قتل کر دیا گیا۔
فائرنگ اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ، ایم کیو ایم ، پیپلز پارٹی اور اے این پی سانحہ 12 مئی کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کرتی ہیں لیکن بارہ سال گزر جانے کے باوجود آج تک اس سانحے کے ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو سکا۔
کراچی پولیس چیف کہتے ہیں شہر بھر میں 65 مقدمات درج ہوئے جن کی تفیش کے لئے جے آئی ٹی بنادی گئی ہے ۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سانحہ 12 مئی کے وقت تعینات پولیس افسران اور واقعے میں زخمی ہونے والوں کے بیانات قلم بند کئے جائیں گے، تاکہ اس المناک سانحے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔