Monday, September 16, 2024

باجوہ ڈاکٹرائن کا 18ویں ترمیم سے تعلق نہیں،شہبازشریف کی ملاقات کا تاثر غلط ،آئی ایس پی آر

باجوہ ڈاکٹرائن کا 18ویں ترمیم سے تعلق نہیں،شہبازشریف کی ملاقات کا تاثر غلط ،آئی ایس پی آر
March 28, 2018

راولپنڈی ( 92 نیوز ) ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ باجوہ ڈاکٹرائن کا اٹھارہویں ترمیم اور عدلیہ سے کوئی تعلق نہیں۔، باجوہ ڈاکٹرائن کو سکیورٹی پیرا میٹر میں دیکھا جائے۔جنرل قمر جاوید باجوہ ملک کو امن و امان کی طرف لوٹانا چاہتے ہیں، آرمی چیف کی اینکرز سے ملاقات آف دی ریکارڈ تھی،اس کا تعلق باجوہ ڈاکٹرائن سے نہیں ہے۔

جی ایچ کیو میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ آرمی چیف سے شہبازشریف کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی، شہبازشریف صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں اس لئے ملاقات پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے لیکن بغیر کسی ثبوت چھپ کر ملاقات کا تاثر دیا گیا۔انتخابات کا اعلان فوج نے نہیں الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔

میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ نقیب اللہ قتل کیس کے ملزموں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے، نقیب کیس پر سب سے زیادہ آوازیں افغانستان سے اٹھیں۔کراچی میں امن قائم اور رونقیں بحال ہو رہی ہیں۔شٹرڈاؤن ہڑتال کا اب کوئی تصور نہیں رہا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ امریکا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے تعاون سے ہی سپر پاور بنا،امن کیلئے پاکستان کے کردار کو مثبت انداز میں دیکھا جائے۔  سی پیک کو کامیاب بنانا اولین ترجیح ہے،ازلی دشمن کی جانب سے کبھی آنکھ بند نہیں ہوئی، ایل او سی پر شر انگیزی سے امن متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔  بھارت کو امن کی خواہش کو کمزوری نہیں سمجھنا چاہیے،کوئی بھی جارحیت ہوئی تو منہ توڑ جواب ملے گا۔

 ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کاکہنا تھا کہ دو طرفہ تعاون معاہدے کے مطابق سعودی عرب فوج بھیجنے کا فیصلہ ہوا ہے ، سعودی عرب میں  ہماری فوج ٹریننگ دینے اور سکیورٹی کے لئے جاتی رہی ہے  ، جبکہ پاکستان کی ایران کے ساتھ بارڈر ریلیشن شپ آرمی چیف کے دورے کے بعد بہتر ہوئی ہے ،ایران کے پائلٹ اس وقت بھی پاکستان میں ٹریننگ حاصل کر رہے ہیں ۔ بھارت کو سمجھنے کی ضرورت ہے لائن آف کنٹرول پر شرانگیزی سے امن کی صورتحال متاثر ہونے کا خطرہ ہے ، بھارت کو سویلین پر حملوں کو ختم کرنا چاہئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ  دنیا جیو پالیٹکس اور جیو اکنامکس کی طرف مڑ رہی ہے ، پاکستان کی اکانومی پر بہت دباؤ ہے، ہم نے اکانومی کو مستحکم کرنے کی طرف جانا ہے ۔

کراچی میں امن لوٹ رہا ہے ، نجم سیٹھی سے بات ہوئی ہے کہ اگلے پی ایس ایل کے میچز پاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی ہوں ۔ ہم چاہتے ہیں ہمارے تعاون سے خطے میں امن کی راہ ہموار ہو ۔