Friday, May 17, 2024

سال دو ہزار بیس بھی پاکستان ریلویز کے لئے اچھی خبر نہ دے سکا

سال دو ہزار بیس بھی پاکستان ریلویز کے لئے اچھی خبر نہ دے سکا
December 29, 2020

لاہور (92 نیوز) سال دو ہزار بیس بھی پاکستان ریلویز کے لئے اچھی خبر نہ دے سکا۔ افسران کی نااہلی اور کورونا کے باعث اربوں روپے کا خسارہ برقرار ہے۔

سابق وزیر ریلوے شیخ رشید اور چیئرمین ریلویز نے دعوے کئے تھے کہ محکمہ کا خسارہ کم کرکے اسے منافع بخش بنا دیا جائے گا۔ یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ٹرینوں کو جدید بنا کر عوام کو سہولیات فراہم کی جائیں گی، اوقات ٹھیک کر دیئے جائیں گے مگر یہ سب کچھ زبانی جمع خرچ ثابت ہوا۔ نہ تو محکمے کا خسارہ کم ہوا اور نہ ہی ٹرینوں کا شیڈول ٹھیک ہو سکا۔

رواں مالی سال کی دوسری ششماہی میں ریلویز کو ٹارگٹ سے انیس ارب ستائس کروڑ روپے کم آمدن ہوئی۔ شعبہ پسنجر کو مسافر ٹرینوں سے آمدنی کا ہدف 18 ارب 45 کروڑ روپے دیا گیا تھا لیکن مسافر ٹرینوں سے 9 ارب 12 کروڑ روپے کمائے جا سکے۔ مال بردار ٹرینوں سے آمدنی کا ہدف 9 ارب 78 کروڑ روپے دیا گیا تھا لیکن 7 ارب 79 کروڑ آمدن ہوئی۔

سال بھر میں مسافر اور فریٹ ٹرینوں کو ایک سوبیالیس حادثات بھی پیش آئے۔ تین جولائی کو فاروق آباد میں شاہ حسین ایکسپریس کو کراسنگ پر حادثے میں بائیس سکھ یاتری ہلاک ہو گئے۔ اٹھائیس فروری کو پاکستان ایکسپریس کراسنگ پر ٹرین بس سے ٹکرا گئی جس میں21 مسافر جان سے گئے تو بیس زخمی بھی ہوئے۔ اس سے دو دن قبل چھبیس فروری کو جیکب آباد کے مقام پر علامہ اقبال ایکسپریس کی لگیج وین میں آگ بھی لگی۔

کورونا سے قبل ملک بھر میں چلنے والی ٹرینوں کی تعداد ایک سوبیالیس تھی جو اب صرف چونسٹھ ہے۔