Saturday, April 20, 2024

ساتویں این ایف سی ایوارڈ سے قبل صوبوں اور وفاق کا حصہ ففٹی ففٹی تھا، شوکت ترین

ساتویں این ایف سی ایوارڈ سے قبل صوبوں اور وفاق کا حصہ ففٹی ففٹی تھا، شوکت ترین
May 14, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ سےپہلےصوبوں اوروفاق کا حصہ ففٹی ففٹی تھا ،  ہمیں اپنے ریونیو بڑھانے ہوں گے ورنہ پاکستان کے جو حالات ہیں یہ نہیں بدلیں گے۔

چینل 92 نیوز کے پروگرام ہو کیا رہا ہے میں  گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خانہ کا کہنا تھا کہ  ہمیں 6 سے 8 فیصد مسلسل گروتھ ریٹ چاہئے ،  اگر ہمیں گروتھ ریٹ 8 فیصد تک لے جانا ہے تو حکومت کو انویسٹمنٹ بڑھانا  ہے ، ہمیں اپنے اندر سیونگ ریٹ بڑھانا ہے اور اندر ہی انویسٹمنٹ کو روغ دینا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ سے قبل صوبوں اور وفاق کا حصہ ففٹی ففٹی تھا ، این ایف سی کی یہی خوبصورتی ہے کہ اسے ہر پانچ سال بعد چیک کیا جائے، فیڈریشن کو صوبوں سے مل کر مسائل کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ  چھوٹے صوبے کہتے تھے کہ بڑے صوبوں بڑا حصہ لے کر چلے جاتے ہیں، ریونیواکٹھا کرنا ایف بی آر کا اکٹھا کرنا تھا،اور یہ وفاق کا کام تھا  کہ اسکو ٹھیک سے لے کر چلتے،

صوبائی حکومتیں بھی اس میں ناکام ہوئی ہیں، ہمارے اخراجات بڑھے ہیں اور ریونیو نہیں بڑھا۔