Thursday, March 28, 2024

سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج

سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج
November 13, 2020
 لاہور (92 نیوز) سرکاری زمین پر قبضہ کرکے پٹرول پمپ تعمیر کرنے اور ریکارڈ گم کرنے کے معاملے پر ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کی درخواست پر سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ ایس ڈی او گوجرانوالہ محکمہ ہائی وے اور تین ریکارڈ کیپرز بھی مقدمے میں نامزد ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہیں۔ ریفرنس کے متن کے مطابق سرکاری زمین جس پر دستگیر برادرز نے غیر قانونی قبضہ کرکے سالہا سال پیٹرول پمپ چلایا اس کی موجودہ مالیت تقریبا ایک ارب روپیہ ہے۔ مفاد کنندہ غلام دستگیر خان نے محکمہ ہائی وے کے افسران و اہلکاروں کی ملی بھگت سے پیٹرول پمپ کی لیز کا ریکارڈ گم کیا۔ اینٹی کرپشن پنجاب نے کہا ڈپٹی کمشنر نے سرکاری خزانے کو لیز کے کرایہ کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے پر ملزمان کے خلاف تادیبی کارروائی کے لئے ڈی جی اینٹی کرپشن کو مراسلہ ارسال کر دیا۔ 2018 میں سابق وفاقی وزیر ڈیفنس خرم دستگیر کے والد غلام دستگیر خان کے پیٹرول کو گرا دیا گیا تھا۔ جی ٹی روڈ پر واقع پیٹرول پمپ کو حکومت  کی جانب سے لیز کی مدت میں توسیع نہ دینے پر  گرایا گیا تھا۔ ریفرنس میں کہا گیا دستگیر برادز نے محکمہ ہائی وے کی 2 کنال 11 مرلہ زمین پر غیر قانونی طریقے سے پیٹرول پمپ قائم کیا۔ پیٹرول پمپ کی لیز کی کوئی دستاویز دستگیر برادز کے پاس نہیں ہے۔ پیٹرول پمپ سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ کر کے قائم کیا گیا۔ مفاد کنندہ سے تاوان کی وصولی کے لئے لیز کی دستاویزات کی چھان بین کے بعد حقیقی رقم کا تخمینہ لگایا جانا تھا۔ لیز کی دستاویزات کی گم شدگی اور عدم دستیابی کی وجہ سے مفاد کنندگان سے تاوان وصول نہ کیا جا سکا۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔