Wednesday, May 8, 2024

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا
December 26, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ ایل این جی اسکینڈل میں گرفتار لیگی رہنما مفتاح اسماعیل کی رہائی کی روبکار جاری ہونے کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا۔ مفتاح اسماعیل کے وکلائ   نے احتساب عدالت میں ایک کروڑ کے ضمانی مچلکے جمع کرا دیے جس کے بعد عدالت نے انکی رہائی کی روبکار جاری کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو حکم دیا کہ انہیں فوری طور پر رہا کر دیا جائے۔ جس کے بعد جیل انتظامیہ نے انہیں ضمانت پر رہا کر دیا۔ 23 دسمبر کو اسلام آباد ہئیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے انکی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ایل این جی کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی تھی ۔ وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ انکے موکل پر کنسلٹنٹ کی غیرقانونی تقرری کا الزام ہے جبکہ کنسلٹنٹ کو یو ایس ایڈ نے لگایا اور اس وقت مفتاح اسماعیل سوئی سدرن بورڈ میں تھے ہی نہیں ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا تھا کہ لیگی رہنما مفتاح اسماعیل کا کتنا جسمانی ریمانڈ لیا گیا؟ ، کیا نیب کی تفتیش مکمل ہوگئی؟ نیب پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ نے کہا تھا کہ مفتاح اسماعیل 49 روز نیب حراست میں رہے ،کیس کی تحقیقات جاری ہیں، عبوری ریفرنس دائر کیا جا چکا، سیکرٹری پیٹرولیم وعدہ معاف گواہ بن گئے ، چیئرمین سوئی سدرن کمپنی زبیر صدیقی سمیت گواہوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔ جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیئے تھے کہ زبیر صدیقی خود نیب کیسز کے ملزم ہیں ۔ عدالت نے ملزم جیل میں رکھنے کی وجوہات بارے استفسار کیا تو نیب پراسکیوٹر نے لیگی رہنما کے بیرون ملک فرار ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا تھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا کہ جرم ثابت ہونے تک ملزم بے گناہ تصور ہوتا ہے  ، وائٹ کالر کرائم میں گرفتاری کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ عدالت نے مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے حکم دیا تھا۔