سابق مشیراطلاعات اجمل وزیر نے خود پر لگائے الزامات کو مسترد کردیا
پشاور (92 نیوز) خیبرپختونخوا کے سابق مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے خود پر لگائے الزامات کو مسترد کر دیا۔
اجمل وزیر نے کہا مختلف اجلاسوں میں دی گئی بریفنگ کو کٹ کرکے من گھڑت آڈیو تیار کی گئی۔ اشتہار محکمہ صحت کا تھا جس سے انکا تعلق ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا میرے خلاف منظم سازش ہوئی ہے، سازشیوں نے راستہ روکنے کے لئے گھٹیا طریقہ اپنایا۔ وزیر اعظم کے ویژن کا قائل ہوں کہ الزامات جس پر بھی لگے سامنا کرنا چاہیے۔
اجمل وزیر کو اشتہاری کمپنی کے نمائندے سے کمیشن لینے سے متعلق مبینہ آڈیو لیک ہونے پر وزارت سے فارغ کیا گیا تھا۔ معاون خصوصی کامران بنگش کو محکمہ اطلاعات کا قلمدان سونپ دیا گیا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اجمل وزیر کی اشتہارات میں بے قاعدگیوں کے حوالے سے آڈیو ٹیپ کی انکوائری کا بھی حکم دے دیا۔
جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے اجمل وزیر کو جنوری 2019ء میں قبائلی اضلاع کے لئے وزیراعلیٰ کا مشیر مقرر کیا گیا تھا۔ صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی کا قلمدان تبدیل ہونے پر محکمہ اطلاعات کا قلمدان اجمل وزیر کو سونپا گیا تھا۔