Sunday, May 19, 2024

سابق امیر البحر ایڈمرل فصیح بخاری کی اسلام آباد میں تدفین

سابق امیر البحر ایڈمرل فصیح بخاری کی اسلام آباد میں تدفین
November 25, 2020

ان کا پیشہ ورانہ سفر چار دہائیوں پر مشتمل تھا۔ ان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انھوں نے 1965 کی جنگ میں دوارکا آپریشن میں حصہ لیا اور پی این ایس ہنگور کے دلیرانہ اقدام جس میں بھارتی جہاز ککری کو ڈبویا گیا تھا اور دوسرے بھارتی بحری جہاز کرپان کو جزوی نقصان پہنچایا گیا تھا۔

 اس دلیرانہ اقدام نے جنگ عظیم دوئم کے بعد کسی جنگی جہاز کو غرقِ آب کرکے تاریخ رقم کی تھی۔ اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں انہوں نے بہترین قائدانہ صلاحیتوں، اعلیٰ اخلاقی اقدار، پیشہ ورانہ مہارت اور احساس ذمہ داری کا شاندار مظاہرہ کیا تھا۔

ایڈمرل فصیح بخاری نے جنوری 1959 میں پاک بحریہ میں شمولیت اختیار کی اور ابتدائی تربیت رائل نیول کالج، ڈارتھ ماؤتھ، برطانیہ سے حاصل کی۔ انہوں نے نیول وار کالج فرانس سے گریجویشن مکمل کی۔ مئی 1997 میں انہیں پاک بحریہ کا تیرہواں سربراہ تعینات کیا گیا۔ ان کی بہترین پیشہ ورانہ زندگی میں زمینی اور کئی بحری کمانڈ اور اسٹاف تعیناتیاں شامل تھیں۔

ایڈمرل فصیح بخاری نے بحری بیڑے اور سب میرین اسکواڈرن کی سربراہی، چیف آف اسٹاف جیسے اہم فرائض سر انجام دینے کے ساتھ سعودی عرب میں سینئر نیول افسر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ انکی اعلٰی خدمات کے اعتراف میں انہیں نشانِ امتیاز (ملٹری) اور ستارہ بسالت سے نوازا گیا تھا۔

ایڈمرل فصیح بخاری کی لحد پر صدر پاکستان، وزیراعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، چیف آف نیول اسٹاف، سینئر نیول افسران اور اعلیٰ سول شخصیات کی جانب سے پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں۔